پشاور (نیوزڈیسک) خیبرپختونخواہ کے مشیر خزانہ نے انکشاف کیا ہے کہ خیبرپختونخواہ نے جتنا قرضہ 77 سالوں میں لیا، شہباز شریف حکومت اتنا قرضہ صرف ایک مہینے میں لے لیتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم کی جانب سے ن لیگ کے وفاقی وزراء کی تنقید پر جواب دیا گیا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت قرض لیتی ہے اور ہم اتارتے ہیں۔
مزمل اسلم نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جتنا قرضہ خیبرپختونخواہ کا 77 سال میں ہوا اتنا قرض شہباز شریف ایک ماہ میں لیتے ہیں، شہباز شریف کی حکومت نے 2 برسوں میں 27,000 ارب قرض لیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتنا قرض لینے میں خیبر پختونخواہ کو 2870 سال لگیں گے، شہباز شریف روپے کی قدر 175 سے 280 نہ کرتے تو خیبرپختونخواہ کا قرض 450 ارب روپے ہوتا۔
مزمل اسلم نے یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخواہ پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے قرض اتارنے کا فنڈ بنایا ہے۔
جبکہ ترجمان خیبرپختونخواہ حکومت بیرسٹر سیف کی جانب سے بھی وفاقی وزراء کو جواب دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ وفاقی وزیراطلاعات ہر روز کوئی نہ کوئی ایسی بات کرجاتے ہیں جس سے انکی نااہلی عیاں ہوجاتی ہیں، گزشتہ روز خیبر پختونخواہ کی معیشت پر بات کرکے بڑے بڑے معیشت دانوں کی انہوں نے ہنسی نکال دی ،وفاقی وزیرنے وفاقی حکومت کا وائٹ پیپر کاپی کرکے خیبر پختونخوا کے کھاتے میں ڈال دیاہے،خیبر پختونخوا کے قرضے وفاق کے مقابلے میں اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر بھی نہیں ہیں۔
بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا کل قرضہ 725 ارب روپے ہے جبکہ وفاقی حکومت ہر مہینے اتنا ہی قرض لیتی ہے ،وفاقی حکومت کے صرف دو سالہ اقتدار میں پاکستان کا قرضہ 27 ہزار ارب روپے بڑھا ہے خیبر پختونخوا کا قرض بھی وفاقی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بڑھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت کے دور حکومت میں روپے کی قدر کم ہوئی ہے اور فارن کرنسی کی بڑھی ہے اس وجہ سے تقریبا ساڑھے تین سو ارب روپے قرضہ بڑھا ہے ورنہ صوبے کا ٹوٹل قرضہ آج 400 ارب روپے ہوتا۔
Comments