کراچی (نیوزڈیسک) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ سید حسن ظفر نقوی کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہمارا دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، جن مقامات پر دھرنے ختم کیے تھے اب پھر سے وہاں دھرنے دیئے جائیں گے۔ کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رات کو جب سندھ حکومت کے نمائندوں نے ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا لیکن آج صبح جو ہمارے ساتھ ہوا وہ بہت غلط ہوا، ہمیں نہیں پتا تھا وہ لوگ کیا پلاننگ کرکے آئے ہیں، جہاں جہاں مسئلہ آرہا تھا ہم نے وہاں اپنے بندوں کو بھیج کر مسئلہ حل کروایا تھا لیکن صبح سویرے ہمارے لوگوں پرسندھ پولیس نے دھاوا بول دیا اور خواتین اور بچوں پر ڈنڈے برسائے گئے۔
علامہ سید حسن ظفر نقوی کہتے ہیں کہ یہ ظلم تاریخ میں لکھا جائے گا، میں آج کہتا ہوں یہ دھرنا جاری رہے گا جو کرنا ہے کرلو، آپ نے ابھی ہمارا صبر دیکھا نہیں ہے، ہمارے دھرنوں پر بے شک دھماکے کرو ہم نہیں ہٹیں گے، اپنے دہشتگردوں کو بلاؤ اور ہم پر ظلم کرواؤ لیکن ہم دھرنے دیتے رہے گے، جب تک پارا چنار میں دھرنا جاری ہے ہم بھی جاری رکھیں گے، ہمیں کچل ڈالو ہم نہیں جھکیں گے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما کا کہنا ہے کہ ہم اب تک پر امن دھرنا کررہے تھے، تم ہماری نرم آواز کو ہماری کمزوری سمجھ رہے تھے، ہم کمزور ہیں لیکن ہمارا جذبہ کربلا والا ہے، میں پورے سندھ اور پورے پاکستان کے مومنین کو کہتا ہوں سب گھروں سے نکلو، پیپلزپارٹی چاہے تو وفاق میں حکومت کو ڈسٹرب کرسکتی ہے لیکن ہم ایسا نہیں چاہتے۔
بتایا جارہا ہے کہ پارہ چنار میں پرتشدد واقعات کے بعد اظہار یکجہتی کیلئے کراچی میں مختلف مقامات پر دھرنے جاری ہیں، تاہم آج صبح پولیس نے ان دھرنوں کو ختم کرانے کے لیے کارروائی شروع کردی، جس کے نتیجے میں مختلف مقامات پر کشیدگی بڑھ گئی، عباس ٹاؤن میں دھرنے کے دوران پولیس نے شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی جس سے علاقہ میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔
Comments