کراچی (نیوزڈیسک) سندھ حکومت نے سانحہ کرم پر کراچی میں جاری دھرنوں پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ جگہ جگہ دھرنے دے کر کراچی کو مفلوج بنا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں، ترجمان سندھ حکومت سعدیہ جاوید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرم سانحہ افسوسناک ہے اور پارا چنار میں جو کچھ ہوا وہ انسانی المیہ ہے، اس معاملے پر ایک جگہ کا انتخاب کرکے ضرور احتجاج کر سکتے ہیں لیکن جگہ جگہ دھرنے دے کر کراچی کو مفلوج بنا دینا کسی صورت قابل قبول نہیں ہے کیوں کہ مستقل سڑکیں بند کرنے سے امن وامان کی صورتحال پیدا ہو جائے گی، کُرم میں جو ہوا اس کی سزا کراچی یا کسی دوسرے شہر کو کیوں دی جائے؟۔
انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان اورکاروباری حب ہے، معیشت کو بہت مشکل سے ٹریک پر ڈالا گیا ہے، کراچی کو مفلوج بنانے کا مطلب پاکستان کو نقصان پہنچانا ہے، ریاست ایکشن لے تو5 منٹ میں چیزیں ہو جاتی ہیں لیکن ہم ایکشن کی طرف جانا نہیں چاہتے، ہم بار بار دھرنے والوں کے پاس وفد بھیج رہے ہیں تا کہ یہ معاملہ پُرامن طریقے سے معاملہ حل ہو جائے، احتجاجی مظاہرین بھی کہہ رہے ہیں ہمارا سندھ حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں، کرم تنازع پر مذاکرات میں وفاقی حکومت بھی شامل ہے اور ایم ڈبلیو ایم خیبرپختونخواہ حکومت کی اتحادی ہے انہیں تو وہاں کے وزیر اعلیٰ سے یہ مسئلہ جنگی بنیادوں پر حل کرانا چاہیئے۔
بتایا جارہا ہے کہ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں پارا چنار میں ہونے والے حالیہ سانحے کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، مذہبی جماعت کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے دیئے جا رہے ہیں، جن کی وجہ سے سڑکوں کی بندش اور ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ کراچی کے علاقوں ایم اے جناح روڈ پر نمائش چورنگی، شارع فیصل پر ناتھا خان پل، گولیمار، پاور ہاس چورنگی اور یونیورسٹی روڈ پر سفاری پارک کے قریب احتجاجی دھرنے جاری ہیں، ابوالحسن اصفہانی روڈ، فائیو اسٹار چورنگی، سرجانی ٹائون میں کے ڈی اے فلیٹس کے سامنے بھی احتجاج جاری ہے، اس کے علاوہ شارع پاکستان پر عائشہ منزل اور انچولی، گلستان جوہر کامران چورنگی پر بھی دھرنا دیا جا رہا ہے۔
Comments