Social

پی ٹی آئی کی جانب سے سٹیبلشمنٹ کے حوالے سے نرم گوشہ پیدا ہو رہا ہے جو اچھی پیشرفت ہے، سینیٹر عرفان صدیقی

اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان اور سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سٹیبلشمنٹ کے حوالے سے بھی نرم گوشہ پیدا ہو رہا ہے جو بہت اچھی پیشرفت ہے، تحریک انصاف میں راستے بند کرنے کے بجائے کھولنے کی سوچ پیدا ہو رہی ہے تو یہ اچھی بات ہے،جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنماء مسلم لیگ نے کہا کہ پی ٹی آئی جو مطالبات لائی ہے وہ بڑے مطالبات ہیں۔
یہ مطالبات ایسے نہیں کہ ہم فوری اس پر ردعمل دیں۔ جہاں کہیں گنجائش نکلے گی ضرور نکالیں گے۔ پی ٹی آئی کو ہماری حدود کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو پتا ہے کہ حکومت قیدیوں کو کتنی رعایت دے سکتی ہے۔ جب دونوں فریق بیٹھیں گے تو پھر کوئی نہ کوئی راستہ نکل آئے گا ۔

پی ٹی آئی کی جانب سے راستے کھولنے کی سوچ پیدا ہونا نیک شگون ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءبیرسٹرگوہر کا بھی کہنا تھا کہ اختلافات سالہا سال کے ہیں ایک روز میں تو ان کاحل نہیں نکلنا۔ امید کی جائے کہ مذاکرات کاکوئی حل نکلے یہ پاکستان کیلئے بہتر ہوگا۔مذاکراتی کمیٹی سے امیدیں زیادہ ہیں ، ہم سب کوکھلے دل کے ساتھ مذاکرات میں بیٹھنا چاہیے،اپنے ایک بیان میں رہنماء پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جلد از جلد کوشش کی جائے تو کوئی اچھا حل نکل سکتا ہے۔
مذاکرات میںدونوں فریقین آپس میں بیٹھیں گے تو ساری باتیں کریں گے اور اس کا کوئی حل نکلے گا۔ مذاکرات میں سنجیدہ کوششیں مثبت نتائج تک ضرور پہنچا دیتی تھیں۔ ہم پرامید ہیں کہ مذاکراتی کمیٹیاں کم وقت میں کوئی حل نکال لیں گی۔ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات کی کامیابی پاکستان کی کامیابی ہوگی۔ امید ہے 2025 میں بہت اچھی تبدیلیاں آئیں گی۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹرگوہر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم آئین و قانون کی بالادستی کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم 2024 کے ٹارگٹ حاصل نہیں کرسکے تھے۔ ہم عوام اور پی ٹی آئی کے سپورٹر کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیاتھا۔ہم نے بطور سیاسی پارٹی ملک میں آئین و قانون کی سربلندی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv