اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 24 سال بعد کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس ہوا، افراط زر 38 فیصد سے کم ہو کر 4.1 فیصد پر آگیا،وزیراعظم کا مہنگائی 81 ماہ کی کم ترین شرح پر پہنچنے پر اطمینان کا اظہار،مہنگائی کی شرح میں کمی خوش آئند ہے،اپنے ایک بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے میکرو اکنامک استحکام حاصل کرلیا ہے لیکن یہ صرف آغاز ہے، ہم نے اڑان پاکستان جیسے منصوبے کا آغاز کیا، یہ منصوبہ پاکستان کو دنیا کے صف اول ممالک کی صف میں کھڑا کر دے گا۔
حکومتی معاشی اور مالیاتی ٹیم کی محنت سے معیشت استحکام کی جانب بڑھ رہی ہے، ان شااللہ عوام کی زندگیوں میں مزید بہتری آئے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ دنیا کی دوسری بہترین مارکیٹ بن چکی ہے۔
پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ گیا ہے۔ دسمبر 2024 میں مہنگائی کی شرح 4.1 فیصد پر آنا نہایت مثبت ہے۔حکومتی اقدامات کے باعث مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام حاصل کرلیااب ٹیک آف کرنا تھا۔اڑان پاکستان پروگرام نیک شگون ثابت ہوگا۔برآمدات میں اضافے کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ہے،نئے سال کے آغاز میں پاکستان کی خوشحالی کےلئے دعاگو ہوں۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھاکہ گورنر سٹیٹ بینک کی کوششوں سے خزانے میں 72 ارب روپے کی محصولات آئے۔
دسمبر میں اہداف کو حاصل کرنے میں کامیابی ملی تھی۔سمگلنگ کے خاتمے کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا تھا۔ سپاہی اپنے خون سے پاکستان کی آبیاری کر رہے تھے۔ انسانی سمگلنگ کرنے والوں کو ہم نے نکیل ڈالی تھی۔چینی کی سمگلنگ زیرو ہوگئی۔ اب ہم چینی برآمد کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔ تیل کی سمگلنگ میں بھی کافی کمی آئی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ معیشت میں استحکام آچکا ہے اب ہمیں آگے بڑھنا تھا۔
ایف بی آر کی 100 فیصد ڈیجیٹائزیشن کر رہے تھے۔جو ٹارگٹس آئی ایم ایف کے ساتھ فکس کئے ہیں ان میں اچھا خاصا فرق تھا۔ اڑان پاکستان جیسا پروگرام پاکستان کی معیشت کو مزید استحکام دے گا۔ ملکی معاشی ترقی مقصود ہے تو معیشت کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا۔ تمام ترجیحات معیشت کے استحکام کی طرف لگانی ہیں۔ 5 ماہ میں ترسیلات زر 15 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔کارکردگی یہی رہی تو ترسیلات زر 35 ارب ڈالر ہو جائے گی جو ایک ریکارڈ ہوگا۔
Comments