اسلام آباد(نیوزڈیسک)فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل سے متعلق کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیاگیا،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں7 رکنی آئینی بینچ 7 جنوری کو کیس کی سماعت کرےگا،سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی 6 سے10 جنوری کی کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے،عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق بانی پی ٹی آئی کی آئینی درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔
انتخابی دھاندلی کے خلاف شیر افضل مروت کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 جنوری کو کیس کی سماعت کرےگا۔آئینی بینچ نے لاپتہ افراد کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کیا ہے۔سپریم کورٹ کا 7 رکنی آئینی بینچ 8 جنوری کو کیس کی سماعت کرےگا۔
سابق ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی رولنگ نظرثانی کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کیا گیا ہے۔
آئینی بینچ حمزہ شہبازکی نظر ثانی درخواست پر9 جنوری کو سماعت کرےگاجبکہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 10 جنوری کو مقدمے کی سماعت کرے گااسی طرح طلبا تنظیموں پر پابندی کےخلاف درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر کی گئی ہے۔سپریم کورٹ کا آئینی بینچ 10 جنوری کو کیس کی سماعت کرےگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آئینی بینچ نے ملٹری کو رٹس کو85ملزمان کے فیصلے سنانے کی اجازت دیدی،سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو85ملزمان کے فیصلے سنانے کی اجازت دیدی تھی۔سپریم کورٹ کا آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین کی سربراہی میں ملٹری کورٹس کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی تھی۔دوران سماعت وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دئیے تھے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کا حکم نامہ جاری کر دیاتھا۔فیصلے میں کہا گیاتھا کہ خصوصی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیرالتواءمقدمہ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔ جن ملزمان کو سزاﺅں میں رعایت مل سکتی ہے وہ دے کر رہا کیا جائے اور جن ملزمان کو رہا نہیں کیا جا سکتا انہیں سزا سنانے پر جیلوں میں منتقل کیا جائے۔
Comments