لاہور(نیوزڈیسک) پی ٹی آئی رہنماءیاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ہماری کوئی خاص ڈیمانڈ نہیں ہے صرف بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ہمارے کارکنوں کو چھوڑ دیں، 9 مئی اور 26 نومبر کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہیے اگر غلطی ہوئی تو سزائیں دیں،انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی نے کہا کہ لوگوں نے 9مئی کواس وجہ سے ری ایکٹ کیا تھا کیونکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پکڑا گیا تھا۔
پوی دنیا میں ہم بے عزت ہو رہے ہیں، ہم ملٹری کورٹس کو نہیں مانتے۔ سویلین کا ٹرائل سویلین کورٹس میں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے سب سے اہم جمہویت ہے اور جمہوریت احتجاج کا حق دیتی ہے۔
امید رکھتے ہیں کہ سیاستدان اکٹھے ہو کرسمجھداری کی بات کریں گے۔یاد رہے کہ اس سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر احتجاج پر درج کیسز میں پی ٹی آئی کے 150 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں،عدالت نے 250 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزمان کو 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں پر رہائی کا حکم دیدیاتھا۔
اے ٹی سی کے جج نے 26نومبر کے 13مقدمات کی سماعت کی تھی اس دوران ملزما ن کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔عدالت نے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں 13 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور اور 2 کی درخواستیں خارج کردیںتھیں۔ تھانہ سیکرٹریٹ کے 2 مقدمات میں 120 ملزمان کی ضمانتیں خارج اور 10 ملزمان کو ضمانت مل گئی جب کہ تھانہ سہالہ کے 25 اور تھانہ شمس کالونی کے 30 ملزمان کی ضمانتیں بھی منظور کرلی گئیں تھیں۔
ملزمان کے خلاف 10 تھانوں میں 13 مقدمات درج ہیں۔عدالت نے تھانہ شہزاد ٹاو¿ن کے مقدمے میں 9 ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کیں جب کہ تھانہ نون میں دائر مقدمے کے 17 ملزمان کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے ایک ملزم کی درخواست خارج کی تھی۔اس کے علاوہ 26 نومبر احتجاج پر تھانہ آبپارہ کے مقدمہ نمبر 1022 میں 70 ملزمان کی ضمانتیں منظور کی گئیں جب کہ 25 ملزمان کی درخواستیں خارج کی گئیں تھیں۔
Comments