پشاور (نیوزڈیسک) صوبہ خیبرپختونخواہ میں لوئر کرم کے علاقے بگن میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود کی گاڑی پر حملہ کرنے والوں کی شناخت ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ آوروں کے ساتھ سہولت کار بھی ملوث ہیں جن کی تعداد 5 ہے، جن کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاری اور قانونی کارروائی جی جائے گی، اس سلسلے میں کوہاٹ میں آج اہم سکیورٹی اجلاس منعقد ہوگا جس کی صدارت آئی جی خیبرپختونخواہ کریں گے، آر پی او اور ڈی پی او بھی اجلاس میں شریک ہوں گے، چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ ندیم اسلم چوہدری بھی آج کوہاٹ کا دورہ کریں گے، اہلیان علاقہ اور جرگہ مشران سے بھی ملزمان کی گرفتاری میں مدد لی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ لوئر کرم کے علاقے بگن اوچت میں حکومتی قافلے پر ہوئی فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود سمیت سات افراد مزید زخمی ہوئے، واقعے کے بعد ضلع کُرم کے لیے امدادی سامان پر مشتمل قافلے کی روانگی روک دی گئی، خیبرپختونخواہ حکومت نے بگن واقعے کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، بگن واقعے کے بعد وزیراعلیٰ خیبرختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی حکومت کے اعلیٰ حکام کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں واقعے کے بعد کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
صوبائی حکومت کے اجلاس میں کہا گیا کہ علاقے کے لوگ معاہدے کی خلاف ورزی کے ذمہ دار ہیں، اس میں ملوث افراد کو قانون کے حوالے کیا جائے گا، تمام ملوث افراد کو فوری گرفتار کیا جائے گا، دہشت گردوں کی سروں کی قیمت مقرر کی جائےگی، کسی دہشت گرد سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی اور نہ اُن کی معاونت کرنے والوں کو چھوڑا جائے گا۔
Comments