اسلام آباد (نیوزڈیسک) تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی جانب سے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ سے متعلق کسی بھی فیصلے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات ممکنہ طور پر ڈیڈ لاک کا شکار ہیں، اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کا تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ نہ دینا ڈیڈ لاک کی وجہ بنی۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکومت بھی تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کے بغیر آگے بڑھنے سے گریزاں ہے، جس کے پیش نظر سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق بھی مذاکراتی کمیٹیوں کا اجلاس بلانے سے گریز کر رہے ہیں جب کہ چارٹر ماننے کی صورت میں تحریک انصاف بھی حکومت سے تحریری معاہدے کی صورت میں یقین دہانی پر قائم ہے، پارٹی قائد عمران خان سے ملاقات کے بعد تحریک انصاف تحریری چارٹر آف ڈیمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور مذاکراتی کمیٹی کے رکن اسد قیصر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ہم نے جو باتیں میٹنگز کے دوران کہی ہیں، وہ منٹس بن چکی ہیں انہیں ہی تحریری مطالبات سمجھا جائے، کاغذ دینا نہ دینا فارمیلٹی ہے، ہم کسی صورت مذاکراتی عمل کو نقصان نہیں پہچانا چاہتے، ہم یہاں انتہائی مثبت فیصلوں کیلئے بیٹھے ہیں، ہم چاہتے ہیں جلد بازی نہ ہو بلکہ سنجیدگی ہو اور ملکی مفاد کو آگے رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اپوزیشن کمیٹی ارکان جو بات کریں گے وہ حتمی ہوگی، اپوزیشن کمیٹی ارکان جو بات یا فیصلہ کرتے ہیں، اس پر قائم رہنے والے ہیں، ہمارے نکات واضح ہیں اور تحریری طور پر دینا رسمی کارروائی ہے، بانی اور قیادت سے ملاقات کے بعد تیسری نشست میں چیزیں واضح ہوں گی، عمران خان کے علاوہ جیل میں قید دیگر پی ٹی آئی لیڈروں سے بھی ملاقاتیں کرائی جائیں، بانی چیئرمین کے علاوہ جو لیڈرشپ ہے اس سے بھی رابطہ ہونا چاہیئے، حکومتی کمیٹی کو وقت دے رہے ہیں کہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے تاکہ حتمی فیصلے میں ابہام نہ ہو۔
Comments