اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے بجلی کی قیمت میں کمی کیلئے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا، اس مقصد کے لیے وزیراعظم نے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے دو تین آپشنز زیر غور ہیں، رواں ہفتے میٹنگ کرکے آپشنز کو لے کر آگے بڑھیں گے، اس حوالے سے رواں ہفتے ایک جامع منصوبہ بندی ترتیب دی جائے گی کیوں کہ بجلی کی نرخ میں کمی کے بغیر ترقی ممکن نہیں ہے، اس لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی پر آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، اس سلسلے میں یقینی طور پر ہمارے ساتھی بات کریں گے اور معاملات کو آگے بڑھائیں گے کیوں کہ جب تک بجلی کی قیمت کم نہیں ہوگی ہماری صنعت، زراعت اور برآمدات، تجارت ترقی نہیں کرسکتی۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل کے شعبے اور برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے اور ہمیں برآمدات پر مبنی معیشت پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے گذارش کی ہے سرمایہ کاری سے متعلق آگے بڑھیں اور معاملات کو آگے لے کر جائیں، ہوم گرون کا آغاز ہوچکا ہے جس کے لیے جلد ہی اجلاس بلایا جائے گا جب کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی میں سمیڈا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے لیکن بدقسمتی اس میں خاطر خواہ کردار ادا نہیں کیا گیا، سمیڈا کا بورڈ تک نہیں تھا جسے گزشتہ ہفتے اجلاس کے دوران مکمل کیا گیا، وفاق اور صوبے اس کو مل کر کامیاب بنائیں گے، اجلاس کے دوران جامع حکمت عملی کو ترتیب دینے کا فیصلہ کیا اور کچھ فیصلے کیے ہیں، 15 جنوری کو ایک اور اجلاس بلایا جائے گا۔
وزیراعظم نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے 2 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کردی ہے، صدر یو اے ای نے اس حوالے سے آگاہ کیا، اتوار کے روز رحیم یار خان شیخ محمد بن زاید آل نہیان سے ملاقات ہوئی، اماراتی صدر سے ملاقات میں باہمی تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے حوالے سے گفتگو ہوئی جب کہ رواں ماہ انڈونیشیا کے صدر پاکستان تشریف لارہے ہیں جن کے ساتھ برادرانہ تعلق ہے، سرمایہ کاری کے حوالے سے کل اجلاس میں بات چیت کی ہے تاکہ صدر کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے ایجنڈا ترتیب دیا جائے۔
Comments