پشاور (نیوزڈیسک) گورنر خیبرپختونخواہ فیصل کریم کنڈی نے مستعفی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ اعتراض لگاکر واپس کردیا۔ اس حوالے سے گورنر فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ گورنر ہاؤس کو 8 اور 11 اکتوبر کو دو استعفے موصول ہوئے لیکن دونوں پر دستخط ایک جیسے نہیں تھے، اس لیے وزیراعلیٰ کا استعفیٰ اعتراض کے ساتھ واپس کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس وقت شہر سے باہر ہوں اور 15 اکتوبر کی شام پشاور واپسی کا ارادہ رکھتا ہوں، لہٰذا علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ 15 اکتوبر کو سہ پہر 3 بجے گورنر ہاؤس تشریف لائیں تاکہ مبینہ استعفوں کی صداقت کی تصدیق کی جا سکے اور معاملے کو آئینِ پاکستان کے مطابق حل کیا جا سکے۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہونے کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کردی گئی، خیبرپختونخواہ کی وزارتِ اعلیٰ کے لیے مجموعی طور پر 4 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی، اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے جمعیت علمائے اسلام ف کے مولانا لطف الرحمان، پاکستان پیپلز پارٹی کے ارباب زرک، اور مسلم لیگ ن کے سردار شاہجہان شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا وقت ختم ہونے سے پہلے وزارت اعلیٰ کے الیکشن کے لیے تحریک انصاف، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے، تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری خیبرپختونخواہ اسمبلی کے پاس جمع کرائے گئے تاہم عوامی نیشنل پارٹی کے کسی امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے۔
اس حوالے سے ترجمان اے این پی انجینئراحسان اللہ نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی اسمبلی اجلاس میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ نہیں لے گی، وزارت اعلیٰ کے الیکشن میں عوامی نیشنل پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ کسی بھی ہارس ٹریڈنگ کا حصہ نہیں بنے گی تاہم اے این پی عمران خان کی طرف سے حکمراں جماعت پی ٹی آئی کے نامزد کردہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کے حق میں بھی نہیں۔
Comments