
لاہور (نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سکیورٹی ٹیم کے تمام اہلکاروں کی تفصیلی سکریننگ کا عمل شروع کر دیا گیا، اس حوالے سے آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب بلاخوف و خطر نقل و حرکت کررہی ہیں، تاہم کالعدم تنظیموں کی وجہ سے سکیورٹی پیرا میٹرز بہتر کرنا ضروری ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے سے افغان شہریوں کے انخلاء اور مذہبی جماعت ٹی ایل پی کے خلاف کیے گئے کریک ڈاؤن کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سکیورٹی میں ازسر نو تبدیلی کا عمل شروع کیا گیا ہے تاکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی سے وابستہ تمام افراد کے پس منظر کا مکمل جائزہ لیا جا سکے۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ سکریننگ کا عمل وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ جاتی عمرہ سے لے کر وزیراعلیٰ آفس اور شریک خاندان کی ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ تک جاری ہے، اس دوران ناصرف سکیورٹی اہلکاروں بلکہ عملے کے دیگر افراد کی بھی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے، سکریننگ کے دوران اہلکاروں اور سٹاف کے مذہبی یا سیاسی رجحانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ اقدام حفاظتی نقطہ نظر سے اٹھایا گیا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے وزیراعلیٰ پنجاب کی سکیورٹی کو محفوظ رکھا جا سکے، سکریننگ مکمل ہونے کے بعد ایک جامع رپورٹ اعلیٰ حکام کو پیش کی جائے گی اور اگر کسی فرد کا تعلق مذہبی جماعت یا مشکوک گروہ سے پایا گیا تو اسے فوری طور پر وزیراعلیٰ آفس اور جاتی عمرہ کی ڈیوٹی سے ہٹا دیا جائے گا۔
Comments