
اسلام آباد(نیوزڈیسک) قومی مالیاتی کمیشن (این ایف سی ) کے اسلام آباد میں منعقدہ اجلاس میں خیبر پختونخوا حکومت نے 11ویں این ایف سی میں سابق فاٹا کی شمولیت کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ کا حصہ 1 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کیا جائے اور صوبے کا مجموعی شیئر 14.62 فیصد کے بجائے 19.62 فیصد ہونا چاہیے.
رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت جمعرات کو این ایف سی کے افتتا حی اجلاس میں کے پی حکومت کے مطالبات سامنے آگئے صوبائی حکومت نے صوبے نے آئین کے آرٹیکل 161 سے متعلق مسائل حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے جبکہ پیٹرولیم مصنوعات پر ایکسائز ڈیوٹی کے فارمولے میں ترمیم کی سفارش کی ہے اس کے علاوہ گیس پر لگنے والی ایکسائز ڈیوٹی میں نظرثانی کی بھی سفارش کر دی ہے. خیبر پختوانخواہ کی ونڈ فال لیوی سے متعلق تنازعات حل کرنے کی تجویز بھی سامنے آئی ہے، کے پی نے این ایف سی اجلاسوں کیلئے ماہانہ شیڈول بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ موجودہ این ایف سی آرٹیکل 160 سے مطابقت نہیں رکھتا، سابق فاٹا کی عدم شمولیت سے موجودہ این ایف سی آئینی طور پر متنازع ہے جبکہ صوبہ سندھ اور خیبر پختوانخواہ کی جانب سے صوبائی شیئر میں کمی کی مخالفت کی گئی ہے.
Comments