Social

زینب کے قاتل عمران کا ویڈیو بیان ریکارڈ، پاکپتن نہیں بلکہ پنجاب کے کس شہر سے گرفتار ہوا، کونسا بہادر پولیس افسر بڑا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، اندھے قتل کی واردات کے نشیب و فراز پہلی بار سامنے آگئے

[ad_1]

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب کا قاتل عمران پکڑا جا چکا ہے جس کے بعد زینب قتل کیس کے مختلف پہلو بھی سامنے آرہے ہیں۔ نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق زینب کا قاتل عمران قصور یا پاکپتن سے نہیں بلکہ ضلع وہاڑی کی تحصیل میلسی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ تحصیل میلسی کے تھانہ سٹی کے ایس ایچ او مرزاحسنین نے گرفتار کیا۔ ملزم کا ویڈیو بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے۔


بتایا جاتا ہے کہ 9جنوری کو زینب کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کرنے والا یہ درندہ صف قاتل عمران پڑوسی ہے اور زینب کے اغوا کے بعد اس کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر اسے تلاش کرنے کا ڈھونگ بھی کرتا رہا ہے۔ جبکہ زینب کے والد کی میڈیا سے گفتگو کے دوران بھی وہاں موجود تھا۔ قاتل عمران نے زینب کے نماز جنازہ میں بھی شرکت کی اور قصور شہر میں زینب کے والدین کو انصاف کی فراہمی کیلئے ہونے والے پرتشدد احتجاج میں بھی شامل رہا۔ گرفتاری کے بعد پولیس نے زینب کے والد حاجی امین سے عمران کی ملاقات بھی کرائی۔ ذرائع کے مطابق اس ملاقات کے دوران حاجی امین اپنی بیٹی کے قاتل کو اپنے سامنے دیکھ کر جذبات پر قابو نہ پا سکے اورشدید غم وغصے کی وجہ سے ان کا پورا جسم کانپنا شروع ہو گیا تھا جبکہ ان کی آنکھوں میں آنسو بھی تیرتے ہوئے دیکھے گئے ، وہاں موجود پولیس افسران اور اہلکار بھی اس منظر کی تاب نہ لا سکے اور کئی اہلکاروں کی آنکھیں نمناک ہو گئیں۔نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کی رپورٹ میں پولیس کا یہ  دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ عمران کی موجودگی کی اطلاع پر جب پولیس پارٹی اسے گرفتار کرنے کیلئے ریڈ کیا تو اس نے پولیس پارٹی پر فائرنگ بھی کی ۔ پولیس نے مقابلے کے بعد عمران کو گرفتار کیا۔


The post زینب کے قاتل عمران کا ویڈیو بیان ریکارڈ، پاکپتن نہیں بلکہ پنجاب کے کس شہر سے گرفتار ہوا، کونسا بہادر پولیس افسر بڑا اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، اندھے قتل کی واردات کے نشیب و فراز پہلی بار سامنے آگئے appeared first on JavedCh.Com.



[ad_2]


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv