
اسلام آباد (نیوزڈیسک) کورونا کیسز میں اضافہ، بین الاقوامی تنظیم ہوا بازی نے پاکستان کا اہم دورہ ملتوی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافے کی وجہ بین الاقوامی تنظیم ہوا بازی نے پاکستان کا اہم ترین دورہ ملتوی کر دیا ہے، جس وجہ سے پی آئی اے کی یورپ پروازوں کیلئے اجازت نامہ منسوخ ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
بین الاقوامی تنظیم ہوا بازی (ایکاو) نے پاکستان کا اہم دورہ پر سول ایوی ایشن کے آڈٹ کے سلسلے میں آنا تھا۔تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ICAO) کی آڈٹ ٹیم نے سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے سیفٹی اقدامات پر تحفظات کی کلیئرنس کے سلسلے میں شیڈول دورہ ملتوی کر دیا ہے۔ایکاو آڈٹ ٹیم کو 5 جولائی کو پاکستان پہنچنا تھا، تنظیم نے پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر میں اضافے کی وجہ سے دورہ ملتوی کیا، سی اے اے نے ایکاو کا دورہ ملتوی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
سی اے اے کے ڈپٹی ڈی جی ریگولیٹری نادر شفیع ڈار نے بتایا کہ ایکاو سے ہم نے درخواست کی ہے کہ آن لائن بھی آڈٹ کیا جا سکتا ہے، اس سلسلے میں اتھارٹی نے ایکاو کو ای میل ارسال کی ہے۔انھوں نے کہا پاکستان میں کرونا وائرس کو کنٹرول کر نے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، ویکسی نیشن کا عمل بھی جاری ہے، سی اے اے نے مخلتف شعبوں پر اکاو کے تحفظات کو دور کرنے میں نمایاں پیش رفت کی ہے۔
واضح رہے کہ یورپی سیفٹی ایجنسی (ایسا) نے پاکستانی سول ایوی ایشن کے سیفٹی معیار کو تسلی بخش قرار دیا تھا۔ یورپی یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی اور سول ایوی ایشن کا اہم اجلاس ہوا تھا، اجلاس میں ڈنمارک، اٹلی اور سے سوئیڈن سے ممبر نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی ، جو دو روز تک جاری رہا۔اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے یورپی کمیشن کو سی اے اے کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر بریفنگ دی گئی جبکہ ڈپٹی ڈی جی ریگولیٹری نادر شفیع ڈار نے یورپی کمیشن کو فلائٹ اسٹینڈرڈ ایئر وردیننس اور لائسنسنگ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
یورپی سیفٹی کمیشن نے پاکستان سول ایوی ایشن کی جانب سے سیفٹی سے متعلق کئے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سی اے اے کے مختلف شعبوں کے سربراہان کی جانب سے دی جانیوالی بریفنگ کو تسلی بخش قرار دیا۔سول ایوی ایشن نے کپتانوں کے لائسنس سے متعلق برطانوی ایوی ایشن سسٹم نصب کرنے کے حوالے سے بھی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ کپتانوں کے نئے لائسنس کے اجرائ کے نظام کو مکمل طور پر شفافیت ہے، برطانوی سسٹم نصب ہونے سے عالمی معیار کے امتحانات لئے جائیں گے۔
Comments