
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان میں کورونا وائرس پھیلاﺅ میں کمی کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دسویں اور بارہویں جبکہ بلوچستان کے کالجز میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں ملک میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح کم ہو رہی ہے اورپچھلے 24 گھنٹوں کے دوران دو ہزار 117 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں.
سرکاری اعداد و کے مطابق، ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 52 ہزار 223 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں مثبت کیسز کی شرح چار اعشاریہ 05 فی صد رہی جبکہ وائرس سے 56 افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 20 ہزار 779 ہوگئی ہے.
پاکستان میں اب تک کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 9 لاکھ 21 ہزار 53 ہے جس میں سے 8 لاکھ 41 ہزار 241 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اسی طرح ملک بھر میں30سال کی عمر تک کے شہریوں کو ویکسین لگوانے کے لیے واک ان کی سہولت فراہم کی گئی تاکہ زیادہ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جاسکے سرکاری اعدادشمار کے مطابق اب تک70لاکھ سے زائدویکسین کی خوراکیں لگ چکی ہیں.
ادھرنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا کی بھارتی قسم سے متاثر ہونے والے پاکستانی شہری کی تفصیلات جاری کر دیں ہیں جن کے مطابق وائرس کی بھارتی قسم سے پاکستانی شہری عرب ملک میں متاثرہوا ہے ریڈیوپاکستان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج پیر کے روز قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جس میں ملک میں وبا کی صورتحال اور اس کے پھیلاﺅکو روکنے کے لیے اٹھائے اقدامات میں پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا.
این سی او سی نے کورونا وائرس کی بھارتی قسم سے متاثر ہونے والے پاکستانی شہری کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ غیر ملکی مسافروں کی موثر اسکریننگ اور قرنطینہ سے ملک کو وائرس کی قسم (B.1.617.2) کے ثانوی انفیکشنز سے بچا لیا گیا اپنے بیان میں سینٹر نے قوامی ادارہ صحت (این آئی ایچ) سے موصول تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یہ قسم 39 سالہ پاکستانی شہری میں پائی گئی جنہیں کوئی علامت نہیں تھی، شہری کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے اور وہ خلیجی ملک سے لوٹے تھے.
بیان میں کہا گیا کہ یہ کیس 8 مئی کو بین الاقوامی مسافروں کے لیے لگائے گئے اسکرین نظام کے ذریعے سامنے آیا اور ایئرپورٹ پر مسافر کا ریپڈ ٹیسٹ مثبت آیا، جس کے بعد انہیں ایس او پیز کے تحت سرکاری مرکز میں قرنطینہ کردیا تھا جہاں ان کے پی سی آر ٹیسٹ نے بھارتی قسم کی موجودگی کی تصدیق کی این سی او سی نے کہا کہ تاہم مسافر میں قرنطینہ کے دوران معمولی علامات تھیں اس لیے انہیں مکمل صحت یاب ہونے اور ضروری آئیسولیشن مکمل کرنے کے بعد ضروری ہدایات کے ساتھ گھر جانے کی اجازت دے دی گئی بیان میں کہا گیا کہ تحقیقاتی ٹیم نے مسافر کے اہلخانہ اور رابطہ رکھنے والے دیگر افراد کو ٹریس کرکے نمونے لیے جو منفی آئے.
این آئی ایچ کی ٹیم دوران سفر ممکنہ طور پر ان سے رابطے میں آنے والوں کو ٹریس کر رہی ہے تاکہ دیگر افراد کے متاثر ہونے کے امکان کو ختم کیا جاسکے دوسری جانب وزیر منصوبہ بندی و چیئرمین این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم عمران خان سے پیر کو این سی سی کی صدارت کرنے کی درخواست کی ہے اور ہم ویکسی نیشن کے عمل کو اگلی سطح پر لے جانا چاہتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ اب تک ایک کروڑ 14 لاکھ افراد نے خود کو رجسٹر کروایا ہے پہلے وفاقی و صوبائی حکومتوں، این ڈی ایم اے، ہسپتال اور ضلعی انتظامیہ سمیت پوری مشینری ویکسی نیشن مہم کا حصہ تھی، اب ہم اس مہم کو تیزی سے آگے بڑھانے کے لیے پوری قوم کو اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں. سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ این سی او سی کے ذریعے ہم اس وقت تک اس چیلنج پر قابو پانے کی کوشش جاری رکھیں گے جب تک پوری قوم اس وائرس سے محفوظ نہیں ہوجاتی ادھر این آئی ایچ کے ترجمان ساجد شاہ نے کہا کہ حکومت نے ماہرین کی کمیٹی کی گائیڈلائنز کی روشنی میں تمام ویکسین استعمال کرنے کا منصوبہ بنایا تھا انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ جو بھی ویکسین دستیاب ہو وہ لگوا لیں کیونکہ تمام ویکسینز بیماری سے تقریباً 100 فیصد محفوظ رکھتی ہیں.
Comments