Social

فردوس عاشق اعوان نے تھپڑ کیوں مارا ؟ پیپلز پارٹی کے رہنما عبد القادرمندو خیل نے حقیقت سے آگاہ کر دیا،

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما عبد القادر مندوخیل نے کہا کہ میں نے فردوس عاشق اعوان کے بارے میں سُن رکھا تھا لیکن مجھے اتنا اندازہ نہیں تھا کہ وہ اس حد تک پہنچ سکتی ہیں۔ کل مطالبات کے حوالے سے مزدوروں کی ہڑتال تھی ، میں لاہور میں وہیں موجود تھا جہاں سے میں پروگرام میں شرکت کے لیے گیا۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام میں آدھے گھنٹے تک فردوس عاشق اعوان نے کسی کو بات نہیں کرنے دی ، اور وہ خود ہی حکومت کے حوالے سے گفتگو کرتی رہیں، جب مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے بولنا چاہا تو انہیں بھی نہیں بولنے دیا ، جب میری باری آئی تو پھر فردوس عاشق اعوان نے بولنا شروع کر دیا، میں نے ان سے کہا کہ فردوس باجی آپ نے آدھا گھنٹہ بات کر لی ہے ، مجھے بھی بولنے دیں، میں بھی اپنی پارٹی کے بارے میں بولنا چاہتا ہوں جس پر انہوں نے کہا کہ آپ کیا بولیں گے ، آپ کی پارٹی تو سر سے لے کر پاؤں تک کرپشن میں ڈوبی ہوئی ہے جس پر میں نے ان سے کہا کہ جس حکومت کو آپ کرپٹ کہہ رہی ہیں آپ خود بھی اس حکومت کی وزیر رہ چکی ہیں ۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ میں نے پارٹی چھوڑ دی تھی جس پر میں نے ان سے کہا کہ آپ نے اطلاعات کی وزارت بھی تو چھوڑ دی تھی ، میرے پاس کلپ موجود ہے کہ آپ نے دس فیصد کمیشن مانگا تھا ، سیالکوٹ میں جو غبن ہوا ہے وہ بھی سب کے سامنے ہے ، میرے اتنا کہنے پر فردوس عاشق اعوان نے مجھے ماں ، باپ اور بہن کی گالیاں دیں، میں خاموش رہا اور برداشت کرتا رہا۔
آخر میں کھڑی ہو کر انہوں نے تھپڑ رسید کیا اور میرا گریبان بھی پکڑا ، میں ان کے اس فعل پر حیران تھا اور میں نے سوچا کہ یہ خاتون ہیں اب میں انہیں کیسے ہاتھ لگاؤں ، تھوڑی دیر کے لیے میں نے اُن کا ہاتھ ضرور روکا تھا لیکن انہوں نے خاتون ہونے کا ناجائز فائدہ اُٹھایا۔ مجھے اس بات پر بھی حیرانی ہوئی کہ چینل کی جانب سے بھی کسی نے بیچ بچاؤ نہیں کروایا۔
بریک میں بھی فردوس عاشق اعوان نے گالم گلوچ کی ۔ جب میں جانے لگا تو پھر بھاگتے ہوئے میرے پیچھے آئیں اور مجھ سے کہا کہ تم کہاں جا رہے ہو؟ میں پولیس کو بلاتی ہوں جس پر میں نے ان سے کہا کہ آپ مجھے پولیس سے نہ ڈرائیں۔ عبد القادر مندوخیل نے فردوس عاشق اعوان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ جو کلپس سامنے آئے ہیں اُس میں واضح ہے کہ میں نے ان کو کرپٹ کہا ہے، ان کے اپنے لوگ ان کو کرپٹ کہتے ہیں اور اسی وجہ سے انہیں مرکز میں وزارت اطلاعات سے ہٹا دیا گیا تھا۔
انہوں نے مجھے کورٹ لے جانے کی بھی دھمکی دی جس پر میں نے ان سے کہا کہ جی آپ کورٹ لے جائیں میں وہاں بھی ثبوت پیش کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ فردوس عاشق اعوان کی تربیت ایسی ہو گی میری تربیت ایسی نہیں ہے کہ میں ایسے لوگوں کو جواب دوں۔ فردوس عاشق اعوان نے بیچ بچاؤ کروانے کے لیے آنے والے چینل کے عملے کو بھی کپ اُٹھا کر مارنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں اُس چینل سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کلپ بھی جاری کریں جہاں یہ گالیاں دے رہی تھیں۔
اگر یہ چاہتی ہیں کہ یہ خود جو مرضی کہہ لیں اور کوئی ان کی کرپشن پر بھی بات نہ کرے تو ایسا ممکن نہیں ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv