
لاہور(نیوز ڈیسک) حکومت پنجاب نےتعلیم وصحت اور ترقیاتی پروگراموں کے ریکارڈ بجٹ مختص کردیا، ترقیاتی پروگراموں کیلئے 66 فیصد اضافے کے ساتھ 560 ارب رکھے گئے، 51 فیصد اضافے کے ساتھ محکمہ تعلیم کیلئے442 ارب روپے، اور 182 فیصد اضافے کے ساتھ صحت کیلئے 370 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کا آئندہ مالی سال 2021-22 کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے، بجٹ کے اہم نکات کے تحت آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مجموعی حجم 2,653ارب روپے تجویز کیا جا رہا ہے جو رواں مالی سال سے 18فیصد زیادہ ہے۔
آئندہ مالی سال میں وفاقی محصولات کی وصولی کا ہدف5,829ارب روپے ہے جس سے این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو1,684ارب روپے منتقل کیے جائیں گے جو رواں مالی سال کے مقابلہ میں 18%زیادہ ہوں گے۔
صوبائی محصولات کے لیے405ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 28% زیادہ ہے۔ بجٹ میں جاری اخراجات کا تخمینہ1,428ارب روپے لگایا گیا ہے۔
صوبہ پنجاب کے ترقیاتی پروگرام کے لئے 560 ارب روپے کے ریکارڈ فنڈز مختص کئے جا رہے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں ایک سال میں 66%کا یہ غیر معمولی اضافہ بلاشبہ ہماری ترقیاتی ترجیحات کا آئینہ دار ہے۔ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں سوشل سیکٹر یعنی تعلیم اور صحت کے لیے205ارب 50کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلہ میں 110%زیادہ ہیں۔
انفراسٹر کچر ڈویلپمنٹ کے لیے 145ارب40کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلہ میں 87%زیادہ ہیں۔ سپیشل پروگرامزکے لیے 91ارب 41کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلہ میں 92%زیادہ ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں اکنامک گروتھ کے لیے پیداوری شعبوں جن میں صنعت، زراعت، لائیوسٹاک،ٹوورازم،جنگلات وغیرہ شامل ہیں 57ارب 90 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو رواں مالی سال کے مقابلہ میں 234%زیادہ ہیں۔
آئندہ مالی سال میں صحت کے شعبہ کیلئے مجبوعی طورپر370ارب روپے کے فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں۔شعبہ صحت کے ترقیاتی پروگرام کا مجموعی بجٹ 96ارب روپے ہے جو کہ رواں مالی سال کے مقابلے میں 182%زائد ہے۔ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر کے شعبے کے لئے اگلے مالی سال میں 78 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تجویز کیا جا رہا ہے۔ پنجاب کے 5اضلاع راجن پور، لیہ، اٹک، بہاولنگر اور سیالکوٹ میں 24ارب روپے کی لاگت سے جدید ترینMother & Childہسپتال قائم کئے جائیں گے۔
80 ارب روپے کی لاگت سے یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام ہے، جس کے تحت سو فی صد آبادی کو مفت اور معیاری علاج کی سہولت دستیاب ہو گی۔ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 19ارب روپے مختص کئے جانے کی تجویز ہے۔ 119 ٹی ایچ کیو ہسپتالوں کی Upgradation اور Revamping کے لئے 6ارب روپے کا ایک جامع پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔
٭ چنیوٹ، حافظ آباد اور چکو ال میں 16ارب 60کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ترین ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔
ٹی بی، ایڈز اور ہیپاٹائٹس جیسے موذی امراض پر قابو پانے کے لیے 11 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ پنجاب میں کرونا کی ویکسینیشن کے لئے 10ارب روپے کا خصوصی بلاک رکھے جانے کی تجویز ہے۔ ادویات کی فراہمی کے لئے 35 ارب 25کروڑ روپے کی خطیر رقم مہیا کی جا رہی ہے۔ پنجاب کے 14 شہروں میں 3ارب 50کروڑ روپے کی لاگت سے جدید ٹراما سنٹرز قائم کئے جا رہے ہیں۔
Comments