Social

اسرائیلی فائرنگ ، ایک فلسطینی نوجوان ہلاک،

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 جولائی 2021ء) مقامی حکام کے مطابق ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان کو ہفتے کے روز مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے ہلاک کر دیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے نوجوان کا تعلق نابلس شہر کے قریب واقع قصرہ گاؤں سے تھا۔

اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مذکورہ فلسطینی شخص نے اُن پر چھت کے اوپر سے ایک دھماکا خیز آلہ پھنکا تھا، جس کے جواب میں فوجیوں نے اس پر گولی چلا دی۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اس نوجوان کو سینے میں گولی ماری گئی۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے اکثر احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ ان بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔


قبل ازیں دو جولائی بروز جمعہ کو یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں، جب اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں یہودی آبادکاروں کو نابلس کے قریب واقع ایویٹر نامی بستی چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔

اس بستی کی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کو اسرائیلی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کے غزہ میں نئے فضائی حملے
علاوہ ازیں غزہ پٹی میں بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے، جہاں اسرائیل نے گزشتہ روز ساحلی فلسطینی علاقے پر نئے فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے مبینہ طور پر ایک ہتھیار تیار کرنے والے مقام اور ایک راکٹ لانچر کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یہ تازہ حملے غزہ کی طرف سے بھیجے گئے آتشی غباروں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ان غباروں کی وجہ سے اسرائیل کی حدود میں کئی مرتبہ بڑے پیمانے پر آگ بھڑک چکی ہے۔

غزہ میں رواں برس مئی کے دوران اسرائیلی فوج اور حماس نے گیارہ روز پر محیط جنگلڑی تھی، جس میں 250 سے زائد فلسطینی اور 13 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتیں ہو گئی تھیں۔ اکیس مئی کو مصر کی ثالثی کے ذریعے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) مقامی حکام کے مطابق ایک بیس سالہ فلسطینی نوجوان کو ہفتے کے روز مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز نے ہلاک کر دیا۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے نوجوان کا تعلق نابلس شہر کے قریب واقع قصرہ گاؤں سے تھا۔


اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مذکورہ فلسطینی شخص نے اُن پر چھت کے اوپر سے ایک دھماکا خیز آلہ پھنکا تھا، جس کے جواب میں فوجیوں نے اس پر گولی چلا دی۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق اس نوجوان کو سینے میں گولی ماری گئی۔
مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع کے خلاف فلسطینیوں کی جانب سے اکثر احتجاجی مظاہرے کیے جاتے ہیں۔ ان بستیوں کو بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے۔


قبل ازیں دو جولائی بروز جمعہ کو یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں، جب اسرائیلی کابینہ نے وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں یہودی آبادکاروں کو نابلس کے قریب واقع ایویٹر نامی بستی چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔

اس بستی کی عمارتوں اور بنیادی ڈھانچے کو اسرائیلی فوجی اڈے میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
اسرائیل کے غزہ میں نئے فضائی حملے
علاوہ ازیں غزہ پٹی میں بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے، جہاں اسرائیل نے گزشتہ روز ساحلی فلسطینی علاقے پر نئے فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی جیٹ طیاروں نے مبینہ طور پر ایک ہتھیار تیار کرنے والے مقام اور ایک راکٹ لانچر کو نشانہ بنایا۔

اسرائیلی فوج کا دعوی ہے کہ یہ تازہ حملے غزہ کی طرف سے بھیجے گئے آتشی غباروں کے جواب میں کیے گئے ہیں۔ ان غباروں کی وجہ سے اسرائیل کی حدود میں کئی مرتبہ بڑے پیمانے پر آگ بھڑک چکی ہے۔

غزہ میں رواں برس مئی کے دوران اسرائیلی فوج اور حماس نے گیارہ روز پر محیط جنگلڑی تھی، جس میں 250 سے زائد فلسطینی اور 13 اسرائیلی شہریوں کی ہلاکتیں ہو گئی تھیں۔ اکیس مئی کو مصر کی ثالثی کے ذریعے جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv