
لاڑکانہ (نیوز ڈیسک) لاڑکانہ سینٹرل جیل میں 19 گھنٹے گزر جانے کے باوجود جیل انتظامیہ قیدیوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے پولیس اہلکاروں کو آزاد نہ کروا سکی قیدیوں نے تین پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، پولیس اہلکاروں کی حالت خراب دیکھ کر قیدیوں نے تین اہلکاروں کو رہا کر دیا اسسٹنٹ جیل سپریٹنڈنٹ مولا بخش سہتو کا کہنا ہے کہ رہا ہونے والے پولیس اہلکاروں میں غلام جعفر راہوجو، محمد علی گولو اور وزیر علی گوپانگ شامل ہیں، تاہم قیدیوں کیجانب سے تشدد کے باعث غلام جعفر راہو کی حالت تشویشناک ہونے پر اہلکار کو طبی امداد دی جارہی ہے قیدیوں نے ابھی بھی پانچ پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے قیدیوں سے مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں تاہم قیدی بات ماننے کو تیار نہیں دوسری جانب سینٹرل جیل میں قیدیوں نے اپنی حمایت میں یرغمال پولیس اہلکاروں کا ایک اور وڈیو بیان ریکارڈ کر کے جاری کر دیا وڈیو بیان میں اہلکار کے ہاتھوں میں قرآن پاک بھی تھمایا گیا
وڈیو بیان میں یرغمال پولیس اہلکار قیدیوں کی حمایت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں کیا جا رہا، کھانا، پانی چائے بوتل سب مل رہا ہے، ہمیں قیدیوں نے اپنے پاس بٹھا رکھا ہے، افسران ہمارے لیے کچھ نہیں کر رہے، ہمارے اہل خانہ بچے پریشان ہو کر رو رہے ہیں۔
Comments