
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانہ پر بے ضابطگیوں کے باعث گھر گھر تصدیقی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ، تصدیقی مہم مارچ 2022ء تک جاری رہے گی، بے ضابطگیوں کے معاملے پر ڈائریکٹر ایم آئی ایس کو معطل کرکے ڈائریکٹر ایم آئی ایس کے خلاف باضابطہ انکوائری بھی شروع کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ووٹرز لسٹوں میں بڑے پیمانہ پر بےضابطگیوں کے معاملے کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے گھر گھر تصدیقی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، تصدیقی مہم مارچ 2022ء تک جاری رہے گی ، اس کے علاوہ ووٹرلسٹوں میں بے ضابطگیوں کے معاملے پر ڈائریکٹر ایم آئی ایس کو معطل کردیا گیا ہے اور ڈائریکٹر ایم آئی ایس کے خلاف باضابطہ انکوائری بھی شروع کردی گئی ہے۔
یاد رہے کہ قومی اسمبلی کے 56 حلقوں میں آبادی سے زیادہ ووٹروں کے اندراج کا انکشاف ہوا ہے ،جس پر الیکشن کمیشن نے معاملے کا نوٹس لیا، کیوں کہ قومی اسمبلی کے مذکورہ حلقے صوبہ سندھ کے ہیں جہاں صوبے کے 3 ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں آبادی سے زائد ووٹرز کا اندراج کردیا گیا ہے ، شہر قائد کے ضلع وسطی کے 529 سینسز بلاکس میں آبادی سے زیادہ ووٹرز کے نام درج کیے گئے، ضلع شرقی میں 15 ، سکھر میں 3 اور قمبر شہداد کوٹ میں آبادی سے 2 فیصد زائد ووٹرز کا اندراج کیا گیا اسی طرح کراچی کے ضلع وسطی، شرقی جنوبی، کورنگی میں قومی اسمبلی کی نشستوں پر 5 فیصد زائد ووٹرز درج کیے گئے ، الیکشن کمیشن نے آبادی اور ووٹرز کے اعداد و شمار میں فرق پر نوٹس لے لیا اور صوبہ سندھ کے 3 ہزار 540 شماریاتی بلاکس میں ووٹرز کی جانچ پڑتال کی ہدایت کردی ہے اس کے علاوہ سندھ کے تمام ضلعی الیکشن کمشنرز کو ووٹرز کی فہرستوں پر نظر ثانی کے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
Comments