Social

سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ خود کیا عدالت کا احترام کرتے ییں، عدالت جب بھی بلائے گی پیش ہوں گے،۔وزیراعظم عمران خان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے عدالت جانے کا فیصلہ خود کیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز سپریم کورٹ نے وزیراعظم عمران خان کو سانحہ اے پی ایس از خود نوٹسس کیس سماعت میں طلب کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم عدالت میں پیش ہوئے۔ اسی حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک اسکول از خود نوٹس کیس میں وزیراعظم کی پیشی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید، اٹارنی جنرل اور دیگر شریک ہوئے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نےعدالت جانے کا فیصلہ خود کیا۔عدلیہ کا احترام کرتے ییں، عدالت جب بھی بلائے گی وہ پیش ہوں گے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالت کے ہر حکم کی پاس داری کریں گے۔

واضح رہے کہ ۔بدھ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سانحہ آرمی پبلک اسکول کیس کی سماعت کی ۔

وزیرِ اعظم عمران خان سانحہ آرمی پبلک اسکول از خود نوٹس کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے طلب کرنے پر پیش ہو ئے تو تو چیف جسٹس نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب، آپ آئیں جس پر روسٹرم پر نے کھڑے ہو کر وزیراعظم کہاکہ میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں ہے، آپ حکم کریں، ہم ایکشن لیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا نائن الیون سے کوئی تعلق نہیں تھا، ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ دوست کون اور دشمن کون، میں نے اس وقت کہا تھا یہ امریکا کی جنگ ہے، ہمیں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، 80 ہزار لوگ دہشت گردی کی جنگ میں شہید ہوئے،میں نے کہا تھا ہمیں نیوٹرل رہنا چاہیے ،ہمارا نائن الیون سے کوئی تعلق نہیں تھا، ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ دوست کون اور دشمن کون۔
وزیر اعظم نے کہاکہ 2014 میں جب سانحہ ہوا ہماری حکومت تھی کے پی میں،سانحہ کی رات ہم نے اپنی پارٹی کا اجلاس بلایا،واقعہ کے دن ہی پشاور گیا تھا، ہسپتال جا کر زخمیوں سے بھی ملا، واقعہ کے وقت ماں باپ سکتے میں تھے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت جو بھی مداوا کرسکتی تھی کیا، والدین کہتے ہیں ہمیں حکومت سے امداد نہیں چاہیے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ رپورٹ کے مطابق کوئی خاص اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔
چیف جسٹس نے کہاکہ آئین پاکستان میں عوام کی حفاظت ریاست کی ذمہ داری ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ والدین چاہتے ہیں کہ اس وقت کے اعلی حکام کیخلاف کارروائی ہوئی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ والدین کو تسلی دینا ضروری ہے۔ عدالت عظمیٰ نے 20 اکتوبر کے حکم نامے پر عملدرآمد کی ہدایت کی جس پر وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کو انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv