
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) نیب نے شہباز شریف، قائم علی شاہ اور فواد حسین کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی سفارش کر دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کابینہ شہباز شریف، قائم علی شاہ اور فواد حسین کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری دے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی تک وزارت داخلہ کو کابینہ کی سمری موصول نہیں ہوئی۔دوسری جانب قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی استدعا کر دی۔
عدالت نے نیب کے گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی۔احتساب عدالت میں شہباز شریف خاندان کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے جبکہ شہباز شریف کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست دی گئی۔
نیب کے تین گواہوں پر نصرت شہباز کی حد تک دوبارہ جرح کی گئی۔دوران سماعت نیب کے سینیر وکیل خلیق الزماں نے ریفرنس پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کی استدعا کر دی۔
عدالت نے نیب کے دو گواہوں کو 19 نومبر کو طلب کر لیا۔ منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ کارکنوں نے حمزہ شہباز پر گل پاشی بھی کی۔ واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی فل بینچ نے مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی ضمانت منظور کی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ میں ن لیگ کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں فل بنچ تشکیل دیا جس نے سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر سید فیصل بخاری نے دلائل شروع کرتے ہوئے کہا کہ تین سے چار دن تک فیصلہ جاری نہ کرنے کا بیان دینا توہین آمیز تھا ، جس پر لیگی وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ میں اپنی بات پر قائم ہوں کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ تین سے چار دن تک فیصلہ جاری نہ ہوا ، جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے کل کہا تھا کہ ہم ججز تبھی فیصلے پر دستخط کرتے ہیں جب ہم پوری طرح مطمئن ہوتے ہیں ، آپ کو کل کہا تھا کہ آپ جب تک فیصلہ خود نہ پڑھ لیں تب تک کلائنٹ کو کچھ نہ بتائیں ، نیب پروسیکیوٹر نے مزید کہا کہ میں ثابت کر سکتا ہوں کے اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ نے توہین آمیز بیان دیا۔
Comments