
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزمان قرار دے دیا۔تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی مشکلیں بڑھنے لگیں۔ ایف آئی اے نے شہباز ،حمزہ شہباز اور دیگر کے خلاف 16 ارب منی لانڈرنگ کا چالان عدالت میں جمع کرا دیا ہے۔ ایف آئی اے نے چالان بینکنگ جرائم کورٹ میں جمع کرایا جس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
چالان میں کہا گیا ہے کہ رمضان اور العریبہ شوگر مل کے 14 ملازمین کے اکاؤنٹ میں 16 ارب روپے سے زائد رقم جمع کروائی گئی۔ان ملازمین کے 28 اکاؤنٹس میں 17 ہزار ٹرانزیکشنز کے ثبوت موجود ہے۔چالان کے مطابق ملازمین نے بیانات میں کہا کہ اربوں روپے ان کے نہیں ہیں۔
بطور وزیراعلیٰ شہباز ، حمزہ شہباز نے یہ رقم بے نامی اکاؤنٹس میں جمع کرائی۔17ہزار بینک ٹرانزیکشن کے 4 ہزار صفحات کے 7 والیمز جمع کرا چکے۔
ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے موقف میں کہا کہ دونوں مرکزی ملزمان سے بارہا منی ٹریل کا پوچھا گیا لیکن وہ اس سے متعلق کچھ پیش نہ کر کسے جب کہ چالان میں سلیمان شہباز،ملک مقصود اور طاہر کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔ سات والیمز پر مشتمل چالان میں 100 گواہوں کی لسٹ بھی جمع کرا دی ہے، یہ گواہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف عدالت میں گواہی دیں گے۔
چالان میں شہباز شریف فیملی کے بے نامی داروں اور سہولت کاروں کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے، سلمان شہباز سمیت تین ملزمان اس مقدمے میں اشتہاری ہو چکے ہیں۔ایف آئی اے کی جانب جمع کروائے گئے چالان کے متن میں کہاگیاہے کہ 28 بے نامی خفیہ اکائونٹس کا سراغ لگایا ۔ 2008 سے 2018 تک شہباز شریف فیملی چپڑاسیوں کلرکوں کے ناموں پر لاہور اور چنیوٹ کے بنکوں میں بے نامی اکائونٹ چلائے گئے،اس دوران شہباز شریف مسلسل دو ادوار تک وزیر اعلی پنجاب کے عہدے پر فائز رہے،ان کاؤنٹس میں بھیجی جانیوالی رقوم شہباز شریف نے نذرانے کے طور پر وصول کی ،یہ شواہد اس وقت کے وزیر اعلی شہباز شریف کے براہ راست ملوث ہونے کو ظاہر کرتے ہیں ۔
شہباز شریف 1998 میںبطور وزیر اعلی 5 ملین امریکی ڈالر کی منی لانڈرنگ میں براہ راست ملوث تھے ۔بیرون ملک ترسیلات جعلی ٹی ٹی کا انتظام بحرین کی خاتون صادقہ سید کے نام اسحاق ڈار کی مدد سے کیا گیا۔شہباز شریف خاندان کے خلاف 15 ملین امریکی ڈالر سے زائد کا ایک اور منی لانڈرنگ کیس احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے ۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف چالان چار ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل ثبوتوں کے ساتھ عدالت میں جمع کرایا گیا ۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان یہ بتائیں کہ یہ اثاثہ جائز آمدن سے بنائے گئے۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز عبوری ضمانت پر ہیں ،سلمان شہباز بھی مرکزی ملزم ہیں۔چودہ بے نامی کھاتے دار چپڑاسی کلرک سمیت چھ سہولت کار مقدمہ میں شریک ملزم ہیں۔
Comments