
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں ایپکس کمیٹی نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا، افغانستان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا دنیا کیلئے نقصان دہ ہوگا، امید ہے دنیا قطع تعلقی والی غلطی نہیں دہرائے گی، مطالبہ ہےکہ افغان عوام کو پاکستان کے راستے امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی برائے افغانستان کا دوسرا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراطلاعات فواد چودھری، وفاقی وزیر اسد عمر، شیخ رشید، مشیرخزانہ شوکت ترین اور رزاق داوَد، مشیرقومی سلامتی معید یوسف، اعلیٰ سول اور فوجی افسران نے شرکت کی۔
ایپکس کمیٹی کے شرکاء نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا، امید ہے دنیا افغانستان سے قطع تعلق کی غلطی نہیں دہرائے گی، افغانستان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا دنیا کے لیے نقصان دہ ہوگا، پاکستان انسانی بحران سے بچنے کیلئے افغانستان کو ہرممکن مدد فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغان عوام کی مدد کیلئے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں، پاکستان کے راستے افغان عوام کو امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دنیا کو خبردار کیا کہ افغانستان میں حالات بگڑ رہے ہیں، صورتحال خراب ہونے سے دہشتگردوں کو پنپنے کا موقع مل جائےگا، پاکستان 41 برس کے بعد او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس برائے افغانستان کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، اجلاس کا واحد ایجنڈا افغانستان کی صورتحال ہو گا، پورا خطہ سردی کی لپیٹ میں آنے والا ہے، احتمال ہے معصوم ، لوگ، بچے بھوک سے مرجائیں گے، افغانستان میں انسانی بحران کا پڑوسیوں پر بھی اثر پڑے گا۔
اس وقت سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں :
حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں ..اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 دسمبر2021ء) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں ایپکس کمیٹی نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا، افغانستان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا دنیا کیلئے نقصان دہ ہوگا، امید ہے دنیا قطع تعلقی والی غلطی نہیں دہرائے گی، مطالبہ ہےکہ افغان عوام کو پاکستان کے راستے امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی برائے افغانستان کا دوسرا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیراطلاعات فواد چودھری، وفاقی وزیر اسد عمر، شیخ رشید، مشیرخزانہ شوکت ترین اور رزاق داوَد، مشیرقومی سلامتی معید یوسف، اعلیٰ سول اور فوجی افسران نے شرکت کی۔
ایپکس کمیٹی کے شرکاء نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کو ضرورت کے وقت تنہا چھوڑنا کسی کے مفاد میں نہیں ہوگا، امید ہے دنیا افغانستان سے قطع تعلق کی غلطی نہیں دہرائے گی، افغانستان کے ساتھ تعلقات منقطع کرنا دنیا کے لیے نقصان دہ ہوگا، پاکستان انسانی بحران سے بچنے کیلئے افغانستان کو ہرممکن مدد فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پاکستان نے افغان عوام کی مدد کیلئے 5 ارب روپے مختص کیے ہیں، پاکستان کے راستے افغان عوام کو امداد دینے والے بین الاقوامی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دنیا کو خبردار کیا کہ افغانستان میں حالات بگڑ رہے ہیں، صورتحال خراب ہونے سے دہشتگردوں کو پنپنے کا موقع مل جائےگا، پاکستان 41 برس کے بعد او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے غیر معمولی اجلاس برائے افغانستان کی میزبانی کرنے جا رہا ہے، اجلاس کا واحد ایجنڈا افغانستان کی صورتحال ہو گا، پورا خطہ سردی کی لپیٹ میں آنے والا ہے، احتمال ہے معصوم ، لوگ، بچے بھوک سے مرجائیں گے، افغانستان میں انسانی بحران کا پڑوسیوں پر بھی اثر پڑے گا۔
Comments