Social

خاشقجی قتل کے بعد طیب ایردوآن کا سعودی عرب کے دورے کا منصوبہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے تین دسمبر پیر کے روز بتایا کہ وہ آئندہ ماہ سعودی عرب کا دورہ کرنے والے ہیں۔ سعودی شہنشاہیت کے سخت ترین ناقد سعودی صحافی جمال خاشقجی کے استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں سن 2018 میں قتل کے بعد یہ ایردوآن کا ریاض کا پہلا سرکاری دورہ ہو گا۔

طیب ایردوآن نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک ویڈیو پوسٹ میں کہا، ' میں فروری میں سعودی عرب کا دورہ کرنے والا ہوں۔

'
ایردوآن کا دورہ اتنا اہم کیوں ہے؟
سعودی عرب اور ترکی کے درمیان مسلم دنیا میں بالادستی حاصل کرنے کی کوششوں کے حوالے سے طویل تاریخ موجود ہے تاہم ان دونوں سنی مسلم ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت زیادہ کشیدہ ہو گئے جب ترک شہر استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں واشنگٹن پوسٹ سے وابستہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کو 2018ء میں قتل کر دیا گیا تھا۔


جمال خاشقجی سعودی حکومت کے سخت ناقد تھے۔
سعودی شہری جمال خاشقجی کے قتل اور پھر ان کی لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کیے جانے کے بعد ترکی اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات میں سرد مہری کا دور شروع ہوا۔ اس وقت، ترک صدر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ 59 سالہ صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنے کا حکم سعودی حکومت میں 'اعلیٰ ترین سطح' سے آیا تھا۔

تاہم طیب ایردوآن نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا نام کھل کر نہیں لیا تھا، جو فی الوقت سعودی عرب کے حقیقی حکمران ہیں۔ انقرہ کی اس تنقید کے جواب میں سعودی عرب نے ترکی کی درآمدات کا غیر سرکاری طور پر بائیکاٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا اور سعودی شہریوں سے ترکی کے سفر سے گریز کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

ترک معیشت کے لیے تیل کی دولت سے مالا مال سعودی مملکت کا دباؤ ایک ایسے برے وقت پر آیا، جب ملک مہنگائی کی ریکارڈ توڑ سطح کا سامنا کر رہا ہے۔

گزشتہ مئی میں، ترکی کے وزیر خارجہ میلودچاؤش اوغلو نے اس کشیدگی کو کم کرنے کے غر ض سے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت مکہ میں قیام کے دوران چاوش اوغلو نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کو اپنا 'بھائی' بتایا اور کہا کہ بات چیت کے دوران، 'ہمارے تعلقات کے درمیان بعض مسائل والے پہلوؤں پر توجہ دی گئی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv