Social

بغیر ثبوت شریف فیملی پر کیسز بنانے کا کہا گیا۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا کہنا ہے کہ مجھے بغیر ثبوت شریف فیملی کے ارکان پر کیسز بنانے کا کہا گیا۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کی سیشن عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کا کہنا تھا کہ یہ کیس میرے سامنے آیا تھا، مجھے بھی کہا گیا تھا، شہباز شریف کی فائل دیکھ کر بتا دیا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس نہیں بنتا۔
مجھے شریف فیملی کے خلاف کیسز بنانے کا کہا گیا، ایک انٹرویو میں جو باتیں کیں حکومت نے پرکھنے کی بجائے ان پر ہی الزامات عائد کر دیے۔ انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف پر جس عرب شیخ کو فائدہ دینے کا الزام عائد کیا گیا وہ اب وزیر اعظم سے ملنے جا رہا ہے، اس کی کئی وزرا کے ساتھ تصاویر بھی ہیں۔

آپ آج سیٹ پر بیٹھے ہوئے ہیں تو یہ سمجھتے ہیں کہ جو چاہیں گے کر لیں گے۔

صحافیوں سے گفتگو میں بشیر میمن نے کہا کہ آپ لوگ منہ سے بات اگلوا لیتے ہیں، میں شہباز شریف کے کیس کی بات کر رہا ہوں، مجھے دکھ ہوتا ہے، ہم پھر سے پتھر کے دور میں جا رہے ہیں۔ انہوں نے موجودہ حکومت جماعت سے متعلق کہا کہ پی ٹی آئی کے ٹرولز تنخواہ لے کر لوگوں کی پگڑیاں اچھالتے ہیں۔ مجھے کچھ چیزیں ایسی پتہ ہیں جو میں نہیں بتانا چاہتا۔ بشیر میمن نے ایف آئی اے کے حکام بالا سے اپیل بھی کی کہ وہ ادارے کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچائیں۔
یاد رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) بشیر میمن نے ایف آئی اے کے ذریعے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر عبوری ضمانت کروا لی تھی۔ اپنی درخواست میں بشیر میمن نے مؤقف اپنایا تھا کہ ایف آئی اے نے میرے خلاف بے بنیاد تحقیقات شروع کر رکھی ہیں، مجھے خدشہ ہے کہ ایف آئی اے حکام مجھے گرفتار کر لیں گے۔ انہوں نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کی ضمانت منظور کر کے ایف آئی اے کو گرفتاری سے روکا جائے۔ جس کے بعد سیشن کورٹ نے بشیر میمن کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں 31 جنوری تک عبوری ضمانت دے دی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv