Social

جوبائیڈن کی کال اب غیر ضروری ہو چکی ، ہم امریکا کی کال کا انتظار نہیں کر رہے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

اسلام آباد ( نیوز ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی کال اب غیر ضروری ہو چکی ہے۔انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ضمنی مالیات بل کی منظوری سے حکومتی صفوں میں انتشار کا ان کا اندازہ غلط ثابت ہوا،اپوزیشن مجوزہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ہمیں اپنے اتحادیوں پر اعتماد ہے، ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا حلیف ہمیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لیے چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے حلیفوں کی توقعات پر پورا اتریں۔انہوں نے کہا تحریک انصاف کے ووٹرز عمران خان سے الگ نظریے والے شخص کو قبول نہیں کرے گا۔

پیپلز پارٹی کے اہم اختیارات ابھی بھی آصف زرداری کے پاس ہیں، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم میں دباؤ محسوس کیا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسٹیٹس کو ہمارے راستے کی دیوار ہے،امید ہے جلد یہ دیوار ٹوٹے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی ریاست کے لیے تھی حکومت کے لیے نہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب اصلاحات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر اپوزیشن نیب قانون کو ملیا میٹ کرنا چاہتی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننے سے فیڈریشن مضبوط ہو گی۔
باتیں تو 70 دہائی سے ہو رہی ہیں مگر پی ٹی آئی نے عملی جامہ پہنایا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو جنوبی پنجاب صوبے کے معاملے پر خط وزیراعظم کی مشاورت سے لکھا۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رہیں گے تاہم جوبائیڈن کی کال اب غیر ضرووری ہو چکی ہے، ہم امریکا کی کال کا انتظار نہیں کر رہے۔جوبائیڈن اگر نجی مصروفیات میں الجھے ہوئے ہیں تو ہمیں بھی بات چیت میں جلدی نہیں ہے۔
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 21 جنوری 2022ء ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی کال اب غیر ضروری ہو چکی ہے۔انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ضمنی مالیات بل کی منظوری سے حکومتی صفوں میں انتشار کا ان کا اندازہ غلط ثابت ہوا،اپوزیشن مجوزہ تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ہمیں اپنے اتحادیوں پر اعتماد ہے، ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا حلیف ہمیں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لیے چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے حلیفوں کی توقعات پر پورا اتریں۔انہوں نے کہا تحریک انصاف کے ووٹرز عمران خان سے الگ نظریے والے شخص کو قبول نہیں کرے گا۔

پیپلز پارٹی کے اہم اختیارات ابھی بھی آصف زرداری کے پاس ہیں، پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم میں دباؤ محسوس کیا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اسٹیٹس کو ہمارے راستے کی دیوار ہے،امید ہے جلد یہ دیوار ٹوٹے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کی قانون سازی ریاست کے لیے تھی حکومت کے لیے نہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب اصلاحات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں مگر اپوزیشن نیب قانون کو ملیا میٹ کرنا چاہتی ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ جنوبی پنجاب صوبہ بننے سے فیڈریشن مضبوط ہو گی۔
باتیں تو 70 دہائی سے ہو رہی ہیں مگر پی ٹی آئی نے عملی جامہ پہنایا۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اور شہباز شریف کو جنوبی پنجاب صوبے کے معاملے پر خط وزیراعظم کی مشاورت سے لکھا۔ انہوں نے کہا سعودی عرب کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رہیں گے تاہم جوبائیڈن کی کال اب غیر ضرووری ہو چکی ہے، ہم امریکا کی کال کا انتظار نہیں کر رہے۔جوبائیڈن اگر نجی مصروفیات میں الجھے ہوئے ہیں تو ہمیں بھی بات چیت میں جلدی نہیں ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv