
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) : وزیراعظم عمران خان نے کارکردگی کی بنیاد پر گذشتہ روز دس وزرا کو تعریفی اسناد دیں جس پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان 10 وزرا میں کئی چینی، گندم اور ایل این جی اسکینڈلز میں شامل ہیں۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام 'رپورٹ کارڈ' میں میزبان علینہ فاروق شیخ نے سوال کیا کہ کیا نیب ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کے خلاف ثبوت دے پائے گی؟ جس کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ شریف خاندان کا آج تک کوئی بیان سچ ثابت نہیں ہوا، ایک اور سوال پر تجزیہ کاروں نے کہا کہ جن وزراء کو تعریفی اسناد دی گئیں ان میں سے کئی کے نام چینی، گندم اور ایل این جی اسکینڈلز میں سامنے آئے۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے اطہر کاظمی نے کہا کہ مریم نواز کہتی تھیں ان کی لندن کیا پاکستان میں بھی کوئی جائیداد نہیں ہے، شریف خاندان آج تک کوئی دستاویز نہیں دکھاسکا جس سے پتا چلے کہ ایون فیلڈ فلیٹس کب خریدے گئے، مریم نواز کے وکیل عدالت سے ٹیکنیکل بنیادوں پر انصاف چاہتے ہیں، شریف خاندان کا آج تک کوئی بیان سچ ثابت نہیں ہوا۔
جبکہ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ نیب پر منحصر ہے کہ وہ ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا کیس کیسے ثابت کرتی ہے، نیب لوگوں کو پہلے گرفتار کرتی پھر کیس کی تحقیقات شروع کرتی ہے، پاکستان میں سیاسی انتقام کی تاریخ رہی ہے، نواز شریف نے پاناما کیس میں عدالت اور جے آئی ٹی پر اعتماد کا اظہار کیا تھا، نواز شریف نے تحقیقات اور کیس کی سماعت کے دوران کسی مرحلہ پر سیاسی انتقام کی بات نہیں کی تھی لیکن جب فیصلہ آگیا تو سوالات اٹھائے گئے۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں مزید کتنے ثبوت چاہئیں، جعلی ٹرسٹ ڈیڈ، کیلبری فونٹ اور قطری خط کو چھوڑ دیں، نواز شریف نے وزیراعظم ہوتے ہوئے پارلیمنٹ میں لندن فلیٹوں سے متعلق جھوٹ بولا لیکن ان کا احتساب نہیں کیا گیا، کیا قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا جھوٹ بولنا کوئی جرم نہیں ہے، اقامہ پاناما سے بڑاجرم ہے، اگر جوبائیڈن امریکا سے باہر کسی کمپنی کا ملازم نکلے تو کیا امریکی انہیں چھوڑ دیں گے۔
وزیراعظم کی جانب سے بہترین کارکردگی پر وفاقی وزراء میں تعریفی اسناد تقسیم کرنے سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ وزارتوں کی کارکردگی سے قطع نظر وزیروں کا جوابدہ ہونا بہت خوبصورت نظریہ ہے، ماضی میں کبھی وزیروں کی کارکردگی پر بات نہیں ہوئی۔ دوسری جانب تجزیہ کار محمل سرفراز نے کہا کہ وزیراعظم نے وزراء کو تعریفی اسناد فنڈز کے بہتر استعمال اور منصوبوں میں پیشرفت پر دی گئی ہیں، شیریں مزاری نے اچھی قانون سازی پیش کی انہیں تعریفی سند ملنی چاہئے تھی، جن وزراء کو تعریفی اسناد دی گئیں ان میں سے کئی کے نام چینی، گندم اور ایل این جی اسکینڈلز میں سامنے آئے، وزارت داخلہ میں شیخ رشید کی کیا کارکردگی رہی جو انہیں سند دی گئی۔
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ وزراء پروٹوکول، تنخواہیں، مراعات، سہولتیں لیتے ہیں انہیں کس کام پر تعریفی اسناد دی گئی ہیں، فواد چوہدری اور شہباز گل کچھ نہ ہونے پر بھی وزیراعظم کا دفاع کرتے رہے انہیں تعریفی اسناد نہ ملنے پر دکھ ہے، نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت جس کابینہ اجلاس میں دی گئی اس میں شیریں مزاری کے آنسو نکلے تھے، انہیں تعریفی سند ملنا صحیح ہے، معیشت کی تباہ کن بنیاد رکھنے پر اسد عمر کو بھی ایوارڈ ملنا چاہئیے۔
Comments