
لاہور ( نیوز ڈیسک) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہورمیں میاں بیوی اور بیٹی کو انتہائی بے دردی سے قتل کردیا گیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تہرے قتل کی لرزہ خیز واردات لاہور کے علاقے نواب ٹاؤن میں ہوئی ، جہاں میاں بیوی اور ان کی بیٹی کو ہاتھ پاؤں باندھ کر قتل کیا گیا ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور کرائم سین یونٹ اور فرانزک ماہرین کو بھی طلب کرلیا ۔
بتایا گیا ہے کہ مقتولین کی شناخت امانت علی ، شبانہ بی بی اور ازل کے نام سے ہوئی ، مقتول امانت علی پیشے سے ایڈوکیٹ ہے ، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی اور قاتلوں کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب لاہور میں 13 سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل ہوگیا جہاں ڈیڑھ مرلے کا مکان ہتھیانے کے لئے 4 افراد کی جانب سے معصوم بچے کو قتل کیے جانے کا انکشاف ہوا ، سی آئی اے سٹی پولیس نے 13 سالہ بچے کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے قتل کی اس واردات میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے ، پولیس کے مطابق 13سالہ بچے کو یوسف پٹھان نامی شخص نے اپنے تین ساتھیوں کی مدد سے ڈیڑھ مرلے کا مکان ہتھیانے کے لئے قتل کیا ، پولیس نے ملزم یوسف پٹھان کے جن تین ساتھیوں کو گرفتار کیا ہے ان میں فلک شیر، ابراہیم اور ذیشان شامل ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول بچے کے والدین پہلے ہی وفات پا چکے تھے۔
ادھر لاہور کے علاقے کاہنہ گجومتہ میں چند روز قبل خاتون ڈاکٹر سمیت تین بچوں کے قتل کی لرزہ خیز واردات کا ڈراپ سین ہوگیا، قاتل بچ جانے والا چودہ سالہ بیٹا نکلا ، پولیس نے بتایا زین نے پب جی گیم کھیلنے سے منع کرنے پرماں اور3بہن بھائیوں کو قتل کیا ، پولیس نے زین کو حراست میں لے کر تفتیش کی تو ملزم نے اقبال جرم کرلیا، ملزم نے پولیس کو دوران تفتیش بتایا کہ وہ پب جی گیم کھیلنے کی وجہ سے نفسیاتی مریض ہوچکا تھا ، پولیس نے ملزم کو باقاعدہ گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا اور تفتیش کی جارہی ہے کہ اسلحہ کہاں سے آیا۔
یاد رہے چند روز قبل گجومتہ میں گھر کی بالائی منزل پر لیڈی ہیلتھ ورکر ناہید اور اس کے تین بچوں کی لاشیں ملی تھیں جنھیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا ، واقعہ میں ایک بچہ زین زندہ بچ گیا تھا جس نے گھر کے دوسرے حصے میں ہونے کا ڈرامہ رچایا۔
Comments