Social

احسان اللہ احسان کی بلاول بھٹو کو جان سے مارے کی دھمکی ،پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کا شدید ردعمل

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سرکاری تحویل سے فرار ہونے والے کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس دھمکی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے بھرپور ردعمل دیا ہے۔

سینئر رہنما نفیسہ شاہ نے کہا کہ وہ احسان اللہ احسان کی جانب سے بلاول بھٹو کو دی گئی دھمکیوں کی مذمت کرتی ہیں۔
گزشتہ روز بلاول بھٹو نے حکومت کی ناکامیوں کے خلاف پریس کانفرنس کی اور آج انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرنز کی سیکریٹری اطلاعات ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے احسان اللہ احسان کی طرف سے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو دھمکی آمیز ٹویٹ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم سوال کر رہی ہے کہ کس کے ایجنڈا کے تحت عالمی دہشتگرد کو رہا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ احسان اللہ احسان کے فرار ہونے میں وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ احسان اللہ احسان کی دھمکی سے نہیں ڈرتے۔ پاکستان کی عوام کی دعائیں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ہیں اور عوام ہی بلاول بھٹو زرداری کے محافظ ہیں۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ قوم کو معلوم ہے کہ عمران خان اور دہشتگرد آپس میں بھائی ہیں

اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ احسان اللہ احسان نے چیئرمین بلاول کو عین اس وقت دھمکی دی ہے جب حکمران اتحاد سے وابستہ سینیٹر نے لوگوں کو افغانستان اور کشمیر میں لڑنے کے لیے اکسایا یا تو یہ یقین دہانی بھی کرائی کے فوج ان کے پیچھے کھڑی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گرد فرار ہوجاتے ہیں اور اتحادیوں کے ساتھ دہشت گردی کا خاتمہ کرتے ہیں تو اور کیا توقع کریں؟

جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کی صاحبزادی بختاور بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک منتخب صدر کو کسی جرم کے بغیر جیل ہو جاتی ہے لیکن پاکستانی بچوں کے قتل میں ملوث بھاگ جاتا ہے اور منتخب نمائندوں کو جان سے مارے کی دھمکیاں بھی دیتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv