Social

بلاول بھٹو نے کانپیں ٹانگنے اور ٹانگیں کانپننے کا فرق بتا دیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا بیان

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کانپیں ٹانگنے اور ٹانگیں کانپننے کا فرق بتا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ سے پہلے وزیراعظم کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، اسلام آباد پہنچتے ہی کانپیں ٹانگنے لگیں، جب انسان خوف میں گالیاں دے تو اسے کانپیں ٹانگنا گہتے ہیں۔ انہوں نے جیو نیوز کے سینئر اینکر حامد میر کے ساتھ اپنے اںٹرویو میں کہا کہ جب انسان ڈر کے مارے گالیاں دینے پر اتر آئے اسے کانپیں ٹانگنا گہتے ہیں، ہمارے لانگ مارچ سے پہلے وزیراعظم کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں، لانگ مارچ اسلام آباد پہنچتے ہیں کانپیں ٹانگنے والا سین شروع ہوگیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ تحریک انصاف ویڈیو ز کو توڑ مروڑ کر بنانا اور پروپیگنڈا کرنے کے ماہر ہیں، کانپیں ٹانگنے والی ویڈیو بھی توڑ مروڑ کر بنائی گئی ہے۔
جب میں گھر کیلئے سفر کررہا تھا تو میں نے سوشل میڈیا پر کلپ دیکھا تو سمجھا کہ واقعے ہی میری کہیں زبان پھسل گئی ہوگی۔ لیکن جب پہنچ کر میں جیو ٹی وی پر دیکھا تو وہاں بالکل ٹھیک بولا جا رہا تھا۔

لیکن جو بھی ہے جیسے بھی ہے اب میں اس لفظ کو اون کرتا ہوں، اور عوام کو فرق سمجھانا چاہتا ہوں کہ کانپیں ٹانگنے اور ٹانگیں کانپنے میں فرق کیا ہے؟ جب ہمارا 27 فروری کو لانگ مارچ اسلام آباد کیلئے نکلا تو وزیراعظم کی ٹانگیں کانپ رہی تھیں ، پیٹرول کی قیمت میں کمی، بجلی کی قیمت میں کمی کرنا ٹانگیں کانپنے تک کا خوف تھا، لیکن جب ہم اسلام آباد پہنچے تو پھر کانپیں ٹانگنے والا سین شروع ہوگیا تھا، پھر آپ نے دیکھا جو دیر میں جلسہ ہوا، وہاڑی میں جلسہ ہوا، اب وہ جگہ جگہ گالی دینے پر اتر آیا ہے، کیونکہ اب ان پر ایک خوف ہے، ایک ڈر ہے اس لیے اب ٹانگے کاپننے والا نہیں بلکہ کانپیں ٹانگنا شروع ہوجاتی ہیں۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv