
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) عوامی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی شاہ زین بگٹی نے وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرنے کا اعلان کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے امور بلوچستان شاہ زین بگٹی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد اپوزیشن کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے علیحدگی کا بتایا اور کہا کہ وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں ۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر حکومت کی اتحادی جماعت پاکستان مسلم لیگ ق کی طرف سے بھی جلد حتمی فیصلے کا امکان ہے ، اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی ، وفاقی وزیر مونس الٰہی اور طارق بشیر چیمہ آج اسلام آباد جائیں گے ، ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین پہلے ہی وفاقی دارالحکومت میں موجود ہیں جہاں مسلم لیگ ق کی قیادت آج اہم سیاسی ملاقاتیں کرے گی۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ق کی حکومتی ٹیم کے ساتھ ایک اور ملاقات آئندہ 24 گھنٹوں میں ہوگی ، اس کے علاوہ ق لیگ کی قیادت دیگر حکومتی اتحادی جماعتوں ایم کیو ایم اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ساتھ بھی ملاقاتیں کرے گی ، ان ملاقاتوں کی روشنی میں مسلم لیگ ق کی قیادت کی جانب سے عدم اعتماد سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ ادھر آل سندھ آفیسرز ایسوسی ایشن کی تقریب میں شرکت کے دوران ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی کی جانب سے اپوزیشن یا حکومت کا ساتھ دینے کے حوالے سے کہا گیا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے جو مطالبات پورے کیے ہیں وہ سابقہ ادوار سے زیادہ ہیں ، ایم کیوایم اپنی جگہ پر کھڑی ہے، نئی جگہ کی تلاش نہیں، ہمارے نکات وہی ہیں جن پر تحریک بنی تھی، تحریک انصاف حکومت کو مسائل بتائے تھے، وہ مسائل سب کو بتا رہے ہیں۔
کنوینر ایم کیو ایم نے کہا کہ جن کے پاس صوبائی معاملہ ہے ان کو ان کے حصے کے مسائل دے دیے ہیں، ہمارے مسائل جنیوین ہیں، جن علاقوں کے امن سے پاکستان چلتا ہے ہم نے ان علاقوں کے مطالبات رکھے ہیں ، چہروں کی تبدیلی سے حالات میں تبدیلی نہیں آئے گی، نیت کی تبدیلی سے حالات بہتر ہوں گے ، سیاست عبادت کی طرح کی جائے، ایم کیویم نے اب تک جو کیا وہ سیاست سے بڑھ کر ہے، پورا سندھ بدعنوانی کی لپیٹ میں ہے، صوبے کا عنوان ہی بدعنوانی بن گیا ہے۔
Comments