
اسلام آباد(نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی میں حزب اختلاف نے وزیراعظم عمران خان کے بعد اب اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد جمع کروادی گئی ہے. اپوزیشن کی جانب سے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کا یہ اقدام آج اس وقت اٹھایا گیا کہ جب کچھ ہی دیر بعد وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہونی ہے.
تحریک مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی مرتضیٰ جاوید عباسی کی جانب سے جمع کرائی گئی اپوزیشن کی جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر 100 سے زائد اراکین قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں.
مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف بھی تحریک عدم اعتماد تیار ہو رہی ہے انہوں نے کہا کہ اسپیکر اسد قیصر کے خلاف تحریک جمع نہ کرواتے تو اپوزیشن کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے تھے، تحریک جمع ہونے کے بعد اب اجلاس 7 روز تک ملتوی نہیں کیا جا سکتا.
ادھر ماہرین کا کہنا ہے رولزآفس بزنس کے تحت چونکہ سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایسے وقت میں جمع کروائی گئی ہے جس وقت قومی اسمبلی میں آج وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد تحریک پر ووٹنگ ہونے جارہی ہے اس لیے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد پر آج بحث نہیں ہوسکے گی. ان کا کہنا ہے کہ ایجنڈے میں سپیکر کے خلاف تحریک موجود نہیں ہے اگر رائے شماری ہوئی تو وزیر اعظم سے پہلے سپیکر کے خلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی مگر سپیکر کی صوابدید ہے اور اگر سپیکر کے خلاف عدم اعتماد سے فرق نہیں پڑے گا جب تک معاملہ ایجنڈے پر نہیں آجاتا دوسری صورت میں ڈپٹی سپیکر موجود ہیں وہ معاملات کو دیکھیں گے.
Comments