Social

انتہائی باخبر ذرائع نے آرمی چیف کو تبدیل کرنے کی خبر کی تردید کردی ،۔ وزیراعظم عمران خان کی گفتگو

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) انتہائی باخبر ذرائع نے آرمی چیف کو برطرف کرنے خبرکی تردید کردی ہے، وزیراعظم عمران خان نے سینئرصحافیوں سے ملاقات میں خود بھی آرمی چیف کو برطرف کرنے اور ڈی نوٹیفائی کرنے کی ترید کی ہے۔جیو نیوز اور دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی۔ جس میں مختلف امور پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ابھی بھی وہ کسی صورت ہار نہیں مانیں گے،میں اپنا کام آئین و قانون کے مطابق کرتا رہوں گا۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے سینئرصحافیوں سے ملاقات میں خود بھی آرمی چیف کو برطرف کرنے اور ڈی نوٹیفائی کرنے کی ترید کی ہے، انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو تبدیل کرنے کی کوئی بات ہوئی نہ ہی ایسا سوچا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ کسی صورت ہار نہیں مانیں گے، بیرونی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، نہ پہلے کبھی شکست تسلیم کی اور نہ اب شکست تسلیم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں جاؤں گا، حلف اور آئین پاکستان سے غداری نہیں کروں گا،میں اپنا کام آئین وقانون کے مطابق کرتا رہوں گا۔تنہا ہوں لیکن قوم کیلئے لڑوں گا سمجھوتہ نہیں کروں گا۔
انہوں نے بتایا کہ دھمکی آمیز خط کو ڈی سائفر کرکے اسپیکر اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، چیف جسٹس، آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کو شیئر کیا جائے گا۔ یہ خط متعلقہ اعلیٰ حکام کو دکھایا جائےگا۔ یاد رہے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک شہری نے درخواست دائر کی گئی ہے کہ ملک میں مارشل لاء کا خدشہ ہے، اہم ٹرانسفر پوسٹنگ ہوسکتی ہے، وزیراعظم کو فوری طور پر اس اقدام سے روکا جائے۔
عسکری کمان میں ممکنہ تبدیلی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی، درخواست کے متن میں کہا گیا کہ کیا وزیراعظم کے پاس آرمی چیف کو ٹھوس وجوہات کی بناء پر ہٹانے کا اختیار ہے؟ کیا وزیراعظم اپنے سیاسی مقاصد کیلئے آرمی چیف کو ہٹایا جاسکتا ہے؟ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ وزیراعظم کا کوئی بھی فیصلہ عدالتی فیصلے سے مشروط ہوگا؟ چیف جسٹس اسلام آباد جسٹس اطہر من اللہ کچھ دیر میں درخواست پر سماعت کریں گے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv