
اسلام آباد ( نیوز ڈیسک ) آئی ایم ایف نے پاکستان کو قرض دینے سے پہلے بڑی شرائط پیش کردیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کیلئے چھ بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی بحالی کے لیے پانچ شرائط رکھ دیں۔عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے اپنی پانچ شرائط پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض لینے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو ختم، بجلی کے نرخوں میں اضافہ، نئے ٹیکسوں کا نفاذ اور مالیاتی بچت کو یقینی بنانا ہو گاجبکہ ایندھن کی سبسڈی کو واپس لینا ہوگا۔
نئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے اس کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے روبرو ملاقات کی درخواست بھی کی ہے۔ یاد رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہو گیا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف میں مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ کامیاب مذاکرات کی صورت میں پاکستان کو 1 ارب ڈالر کی قسط جاری ہوگی۔
مذاکرات میں آئندہ بجٹ سے متعلق بھی تجاویز زیر غور آئیں گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بڑا ٹیکس ہدف مقرر کیے جانے کا مطالبہ ہوگا، امکان ہے کہ آئی ایم ایف 7 ہزار ارب ٹیکس ہدف کا مطالبہ کرے گا۔جب کہ وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کوٹریک پرواپس لانے کیلئے وہ واشنگٹن روانہ ہورہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت گیس کے شعبہ میں 1500 ارب روپے کاگردشی قرضہ چھوڑگئی ہے۔
جمعرات کوسماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ٹوئٹرپر جاری ٹویٹس میں وزیرخزانہ نے کہاکہ آئی ایم ایف کے پروگرام کوٹریک پرواپس لانے کیلئے وہ واشنگٹن روانہ ہورہے ہیں،اس پروگرام کوپی ٹی آئی اورعمران خان نے ڈی ریل کرکے ملکی معیشت کوخطرات میں ڈال دیاتھا۔ وزیرخزانہ نے کہاکہ تین سال ای سی ایل میں میں ہونے کے بعد وہ لندن کاسفربھی کریں گے جہاں وہ اپنے لیڈرمیاں نوازشریف سے ملاقات کریں گے۔پی ٹی آئی کے رہنما حماداظہرکے اٹھائے گئے نکات کاجواب دیتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہاکہ انہیں بہت خوشی ہوئی ہے کہ حماداظہرنے گیس کے شعبہ میں 1500 ارب کے گردشی قرضہ کااعتراف کیاہے۔
Comments