
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومتی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ تاپی ایم آفس تک ہیلی کاپٹر سفر پر 98 کروڑ روپے خرچ ہوئے، بنی گالہ سے وزیراعظم آفس کا سفر15 کلومیٹر ہے، عمران خان کے ہیلی کاپٹر پر یومیہ 8 لاکھ روپے سے زائد کا خرچ آیا ہے۔ جیو نیوز کے مطابق حکومت نے بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس تک ہیلی کاپٹر سفر کے اخراجات کے اعدادوشمار جاری کردیے، حکومتی دستاویزات میں بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر سفر پر 98 کروڑ روپے خرچ ہوئے، ہیلی کاپٹر کی ایک گھنٹے کی پرواز 2 لاکھ 75 ہزار روپے میں پڑتی ہے، بنی گالہ سے وزیراعظم آفس کا سفر پندرہ کلومیٹر ہے، عمران خان کے ہیلی کاپٹر پر یومیہ 8لاکھ روپے سے زائد کا خرچ آیا ہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ 3 سال قبل نواز شریف سے ملنے آیا تو نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا، نوازشریف نے موجودہ ملکی حالات پر تشویش کا اظہار کیا ، عمران خان دور کی معاشی بدحالی پر نواز شریف پریشان ہیں۔انہوں نے کہا کہ اتحادی حکومت کا سب سے اہم مسئلہ معاشی حالت بہتر کرنا ہے، گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدے توڑے، اتنا قرض لیا گیا کہ 70 سالوں میں اتنا قرض نہیں لیا گیا، پی ٹی آئی نے اپنی نا اہلی کی وجہ سے آئی ایم ایف سے کیے تمام وعدے توڑے ہیں۔
نگران حکومت آئی تو آئی ایم ایف سے مذاکرات نہیں کرسکتی، ملک کو پٹری پر ڈال کر الیکشن کرائیں گے،الیکشن ہی مسائل کا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا تیسرا مہنگا ترین ملک بن چکا ہے، عمران خان نے اپنے دور میں 20 ہزار ارب کا ریکارڈ قرض لیا، اس سال خسارے کا بجٹ پیش کریں گے، سبسڈی ختم نہیں کریں گے تو دوبارہ قرض لینا پڑے گا،حکومت نقصان برداشت کرتی رہے گی، پاکستانی روپے پر دباؤ آئے گا تو مہنگائی مزید بڑھ جائے گی۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اسحاق ڈار سے رہنمائی لے کر معاشی حالات بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں، کم ازکم تنخواہ 25 ہزار ہی ہوگی اور پنشن اور تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ واپس نہیں لیا گیا۔
Comments