
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے، عدالت نے حکم دیا کہ سیاسی کارکنوں اور سپورٹرز کی بھی غیرقانونی گرفتاریاں نہ کی جائیں، گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس یقینی بنایا جائے اورطاقت کے غیرضروری استعمال سے گریزکیا جائے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے پی ٹی آئی لانگ مارچ سے متعلق کیس کی سماعت کی، سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت دے دی، عدالت نے پی ٹی آئی کو ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان گراونڈ میں جلسہ گاہ فراہم کرنے کا حکم دیا۔ جے یوآئی کو جو گراونڈ فراہم کیا گیا وہی پی ٹی آئی کو بھی دیا جائے،ایسا پلان دیا جائے لوگ پرامن جلسہ گاہ میں آئیں اور واپس چلے جائیں، یہ نہ ہو کہ جلسے کے بعد فیض آباد یا موٹروے بند کردی جائے۔
جی این این کے مطابق سپریم کورٹ نے حکومت کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کرنے روک دیا، عدالت نے کہا کہ سیاسی کارکنوں اور سپورٹرز کی بھی غیرقانونی گرفتاریاں نہ کی جائیں، سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں اور قائدین کو رہا کیا جائے، گزشتہ 48 گھنٹے میں پکڑی گئی بسیں چھوڑنے اور ان کے روٹ بحال کرنے کی بھی ہدایت کی، عدالت نے حکم دیا کہ گھر کی چادر اور چاردیواری کا تقدس یقینی بنایا جائے، عدالت نے کہا کہ وزارت داخلہ طاقت کا غیرضروری استعمال کرنے سے گریز کرے۔سیاسی لیڈرشپ پریس کانفرنس اورپروگراموں میں فیصلے کو موضوع بحث نہیں بنائے گی۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 3 گھنٹے میں پی ٹی آئی جلسے کیلئے ایچ نائن جلسہ گاہ میں سکیورٹی کے انتظامات مکمل کیے جائیں۔عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی وقت عدالتی حکم میں ردوبدل کیا جاسکتا ہے اور حکم واپس لیا جاسکتا ہے۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی کے مطابق قبل ازیں وقفے سے قبل سماعت کے دوران معززعدالت نے راستوں کی بندش اور شہریوں کے گھروں میں چھاپوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور قراردیا کہ وزارت داخلہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرئے اٹارنی جنرل نے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو خطرہ ہے حساس اداروں کی جانب سے رپورٹس ملی ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیا حکومت تحریک انصاف کے راہنماؤں اور کارکنوں کو حفاظت کے لیے گرفتار کررہی ہے؟.
سپریم کورٹ نے اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو تحریک انصاف کو احتجاج کے لیے متبادل جگہ فراہم کرنے اور ٹریفک پلان بنا کر اڑھائی بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے .
Comments