
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پی ٹی آئی کے 6 دن بعد دوبارہ لانگ مارچ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے اہم اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق راولپنڈی میں اگلے 6 روز تک سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پنجاب پولیس کو بھی واپس جانے سے روک دیا گیا ہے۔ عمران خان نے دوبارہ مارچ کیا تو راولپنڈی ڈویژن کو 12 گھنٹے میں سیل کر دیا جائے گا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کی جائے گی۔جبکہ وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان سڑک کے راستے اب اسلام آباد نہیں آسکے گا، دعوے سے کہتا ہوں ہیلی کاپٹر کے ذریعے آجائے تو آجائے ورنہ اٹک برج کراس نہیں کرنے دوں گا،یہ پوری تیاری کے ساتھ آئے تھے، اگررات اڑھائی بجے انہیں ڈی چوک سے پیچھے نہ دھکیلتے تو پھر صورتحال خرا ب ہونی تھی۔
انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے 6دن بعد آنے کا اعلان کیا ہے میں نے آج ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے میٹنگ کی، کہ کہاں پر ہمیں مزید بہتری کی ضرورت تھی، یہ اس بار پوری تیاری کے ساتھ آئے تھے، کے پی کے اور جی بی کی فورس ساتھ لے کر آئے تھے، ہم ساری چیزیں پلان کررہی ہیں، دعویٰ کرتا ہوں کہ عمران خان ہیلی کاپٹر کے ذریعے ڈی چوک آجائے تو ٹھیک ورنہ اٹک برج کراس نہیں کرنے دوں گا، سپریم کورٹ کے فیصلے تک ان کے پاس 10بندے نہیں تھے جبکہ فیصلہ آیا تو پھر ان کے لوگ اکٹھے ہوئے ، جس طرح لوگ باہر نکلے تھے اگر پولیس ناکوں سے ہٹ جاتی تو یہ لوگ گھروں میں داخل ہوجاتے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈی چوک سے اگر ان کو رات اڑھائی بجے نہ دھکیلتے تو پھر صورتحال خرا ب ہونی تھی، میں کسی صوبے کے خلاف نہیں ہوں اس قافلے میں 90 فیصد لوگ کے پی سے آئے ، جب ہم نے دھکیلا تو پھر ڈی چوک نہیں آسکا۔ انہوں نے کہا کہ اس بار ڈی چوک میں فوج تعینات تھی ،مذاکرات یا بات کرنے کا یہ طریقہ ہے کہ وہ چیف جسٹس، اداروں سب کو دھمکیاں دے رہا ہے، یہ بلیک میل کرکے اپنی ٹرم پر لانا چاہتا ہے، اس طرح نہیں ہوگا۔سپریم کورٹ کو نظر آگیا ہے، اگر یہ لوگ ڈی چی جاتے تو وہاں فوج تعینات تھی نقصان ہونا تھا۔
Comments