Social

بد ترین لوڈ شیڈنگ ، وزارت توانائی سے منسلک افراد کے مستعفی ہونے کا مطالبہ۔ سابق وفاقی وزیر حماد اظہر

لاہور ( نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے ملک مین بد ترین لوڈ شیڈنگ پر وزارت توانائی سے منسلک افراد کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں تحریک انصاف کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا کہ پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود پورے ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ ہے ، تحریک انصاف کے دور میں ایسی لوڈشیڈنگ کا تصور بھی نہ تھا ، وہ 4 لوگ جو اس وقت توانائی سے منسلک وزارتیں چلا رہیں ہیں انہیں اخلاقی طور پر استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔

خیال رہے کہ ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے بھی اوپر چلا گیا ، شدید گرمی میں 10 سے 12 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی ، ملک میں بجلی کی طلب 28200 میگاواٹ ہوگئی ہے لیکن توانائی بحران کے شدت اختیار کرنے کی وجہ سے رسد تقریباً 21200 میگاواٹ ہے ، جس کی وجہ سے ملک مین بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار میگاواٹ سے بھی تجاوز کرچکا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں پن ذرائع سے 4 ہزار 635 میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے اور سرکاری تھرمل پاور پلانٹس ایک ہزار 60 میگاواٹ بجلی بنا رہے ہیں اس کے علاوہ آئی پی پیز سے 9 ہزار 677 میگاواٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے تاہم تیل گیس کوئلے کی قلت کے باعث متعدد پلانٹس بند پڑے ہیں ، جس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں اس وقت 10 سے 12 گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جا ری ہے جب کہ زیادہ لائن لاسز والے علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اس سے بھی زیادہ ہے ۔
دوسری طرف نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی ، صارفین کو آئندہ ماہ یہ اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی ، جس کی وجہ سے صارفین پر 51 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا جب کہ یکم جولائی سے بجلی کی قیمت میں 8 روپے فی یونٹ تک اضافے کا امکان ہے ، بجلی کی قیمت میں اضافہ بنیادی ٹیرف کی مد میں کیا جائے گا ، فیول پرائسز، مہنگا ڈالر، گردشی قرضہ اور کمپنیوں کے نقصانات کے سبب بجلی مہنگی ہو گی، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ یکمشت نہیں مرحلہ وار ہو سکتا ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv