
لاہور (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور سی سی پی او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا گیا۔لاہور ہائیکورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ نے کانسٹیبل محمد اسلم کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ معطل کیا۔گذشتہ سماعت پر ایڈشنل سیشن جج نے راناثناء اللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
سی سی پی او لاہور ، ڈی آئی جی آپریشنز کے خلاف بھی مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا۔ عدالت نے درخواست گزار حیدر مجید کی درخواست پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔سیکشن 166 ،352 اور 427 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے حکم دیا ہے کہ متعلقہ ایس ایچ او مقدمہ درج کرکے قانون کے مطابق کارروائی کرے۔
پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران بھاٹی گیٹ پر پولیس کا وکلاء پر تشدد کے خلاف وکلاء نے اندراج مقدمہ کی ایک درخواست سیشن کورٹ میں دائر کی تھی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور نے حیدر مجید ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر تھانہ بھاٹی گیٹ پولیس سے رپورٹ طلب کی تھی ۔ درخواست گزار نے درخواست میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ سمیت اعلیٰ پولیس افسران اور 400 پولیس اہلکاروں کو فریق بنایا تھا۔قبل ازیں بتایا گیا کہ آج لاہور ہائیکورٹ نے آزادی مارچ میں وکلا پر تشدد کیخلاف دائر درخواست پر چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکلا صفدر شاہین پیرزادہ اور ناصر محمودچوہدری نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ آزادی مارچ میں پرامن وکلا کو جان بوجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔استدعا ہے کہ عدالت واقعہ کی مکمل انکوائری کا حکم دے۔عدالت نے چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت جون 10 تک ملتوی کردی۔
Comments