
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) حکومت نے عوام پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی ۔ جیو نیوز نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عوام پر بلاواسطہ ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنے کی تیاری کی جارہی ہے ، بجٹ میں آئندہ سال بلاواسطہ ٹیکس وصولیاں بڑھانے کی تجویز ہے اور بلاواسطہ ٹیکس وصولیوں میں1048 ارب روپے اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔
رپورٹ میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ بجٹ میں بلاواسطہ ٹیکس وصولیوں کا مجموعی ہدف 4695 ارب روپے مقررکرنے کی تجویز سامنے آئی ہے جب کہ براہ راست ٹیکس وصولیوں کا ہدف 2560 ارب روپے مقررکرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ذرائع کے حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ تقریباً 9 ہزار ارب روپے مقررکرنے کی تجویز ہے ، ایف بی آرکا ٹیکس ہدف 7255 ارب روپے مقرر کرنے کی سفارش ہے اسی طرح نان ٹیکس کی مد میں 1626 ارب روپے حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
دوسری طرف اقتصادی سروے2022-21 کے اہم خدوخال سامنے آئے ہیں جس کے تحت رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ کئی اہم اقتصادی اہداف حاصل کرلیے، جاری مالی سال میں کئی اہم اہداف حاصل نہ ہوسکے، جی ڈی پی، زراعت، صنعتی اور خدمات شعبے کے اہداف حاصل لیے، مہنگائی، تجارتی خسارے، درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف حاصل نہ ہوسکے، سرمایہ کاری، نیشنل سیونگز ، گندم، کپاس کے پیداواری اہداف بھی حاصل نہیں ہوپائے۔
مالی سال2022-21 میں جی ڈی پی 6 فیصد رہی، رواں مالی سال جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیا گیا تھا ، رواں مالی سال زرعی شعبے کی پیداوار4.4 فیصد رہی، زرعی شعبے کا پیداواری ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا، رواں مالی سال صنعتی شعبے کی پیداوار 7.2 فیصد رہی، صنعتی شعبے کا پیداواری ہدف 6.6 فیصد مقرر کیا گیا تھا، رواں مالی سال خدمات کے شعبے کی پیداوار 6.2 فیصد رہی، خدمات کے شعبہ کا پیداواری ہدف 4.7 فیصد مقرر کیا گیا تھا، رواں مالی سال اوسط مہنگائی کی شرح 13.3 فیصد رہی۔
Comments