Social

200یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بڑی خوشخبری

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) 200یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بڑی خوشخبری۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دو سو سے کم یونٹ استعمال کرنے والوں کوسولر پینل کی خریداری کیلئے حکومت سے قرضے ملیں گے۔ وفاقی بجٹ2022-23 میں سولر پینل کی درآمد کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دے دی گئی ہے۔وفاقی بجٹ2022-23 میں فلم کو صنعت کا درجہ بحال کردیا گیا ہے، فلم فنانس فنڈ، فنکاروں کی میڈیکل انشورنس پالیسی قائم اور فلم سازوں کیلئے5 سال کیلئے ٹیکس چھوٹ،غیرملکی فلم سازوں پر70فیصد مواد کی پاکستان میں شوٹنگ کی شرط لاگو ہوگی، فلم ڈراموں کیلئے مشینری،آلات اور سازوسان کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی بجٹ تقریر میں کہا گیا ہے کہ بجٹ کا حجم 9 ہزار500 ارب روپے ہوگا، بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام اب ایک کروڑ افراد کو فنڈز دے گا، کم آمدن والے خاندان کو 2 ہزار روپے ماہانہ مدد ملے گی، دفاع پر 1450 ارب روپے خرچ ہوں گے، حکومت کے قرض لینے کی حد جی ڈی پی کا 60 فیصد مقرر کی گئی، ریونیو میں صوبوں کا حصہ 35سو 12 ارب روپے رہا، ترقیاتی بجٹ کے لیے 800 ارب روپے اور رمضان پیکج کے لیے 5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، صنعت کے لیے رعایتی گیس کی سہولت دی جائے گی، صنعتوں کے ٹیکس ریفنڈ فوری دینے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

بجٹ میں بلوچستان کے پسماندہ اضلاع کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے، گوادر کے نوجوانوں کے لیے تعلیمی وظائف بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جلد گیس کے نئے نرخوں کا اعلان کرینگے، نیشنل یوتھ کمیشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا، گرین یوتھ مومنٹ کا آغاز کیا جائے گا، سابق حکومت نے پونے 4 سال کے عرصے میں 20 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا، ملک میں ٹیکس چوری کا تخمینہ 3 ہزار ارب روپے ہے، ٹیکس چوری روکنے کیلئے جامع پروگرام وضع کیا جا رہا ہے، مقامی صنعت کیلئے خام مال سستے کرنے کیلئے انقلابی اقدام کیا گیا ہے، خام مال پر کسٹم ڈیوٹی، اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا گیا ہے۔
مختلف نوعیت کے چار ہزار خام مال سستے کیے جا رہے ہیں، فارماسیوٹیکل کمپنیوں کیلئے بجٹ میں رعائتیں، ادویات سازی کے خام مال پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ زرعی مشینری پر کسٹم ڈیوٹی ختم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، آبپاشی کاشتکاری اور فصلوں کی کٹائی کی صنعتوں کیلئے ٹیکس چھوٹ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں ایچ ای سی کے ترقیاتی اسکیموں کیلئے 44 ارب مختص کیے گئے ہیں۔
ملک بھر کے طلبہ کو 1لاکھ لیپ ٹاپ آسان قسطوں پر فراہم کیے جائیں گے۔ نوجوانوں کو کاروبارکیلئے 5 لاکھ تک بلا سود قرضے دیے جائینگے، نوجوانوں کو ڈھائی کروڑتک آسان شرائط پر قرض دینے کی اسکیم ہے، بےنظیرانکم کی رقم 250 ارب روپے سے بڑھا کر 364 ارب کردی گئی، یوٹیلٹی اسٹور پر اشیاء کی سبسڈی کیلئے 12 ارب روپے مختص۔ فلم کو صنعت کا درجہ بحال کردیا گیا ہے، ایک ارب سالانہ کی لاگت سے فلم فنانس فنڈ قائم کیا گیا ہے، فنکاروں کیلئے میڈیکل انشورنس پالیسی شروع کی جا رہی ہے، فلم سازوں کیلئے 5سال کیلئے ٹیکس چھوٹ دی جا ر ہی ہے، 10سال کیلئے فلم اور ڈرامے کے ایکسپورٹ پر ٹیکس ربیٹ دیا جائیگا، سینما اورپروڈیوسر کی آمدن کو انکم ٹیکس سے استثنی دیا جا رہا ہے، ایک ارب روپے کی لاگت نیشنل فلم انسٹیٹوٹ قائم کیا جا رہا ہے، پوسٹ فلم پروڈکشن فسیلٹی اور نیشنل فلم اسٹوڈیو کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، غیر ملکی فلم سازوں کو مقامی سطح پر فلم اور ڈرامہ کے منصوبوں پر ری بیٹ دے رہے ہیں، غیر ملکی فلم سازوں پر 70فیصد مواد کی پاکستان میں شوٹنگ کی شرط لاگو ہوگی، ڈسٹری بیوٹرز اور پروڈیوسرز پر عائد 8 فیصد دوہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جا رہا ہے، فلم اور ڈراموں کیلئے مشینری ،آلات اور سازوسان کی امپورٹ پر کسٹم ڈیوٹی سے 5 سال کا استثنیٰ ہوگا، نئی فلم ،ڈراموں کیلئے آلات منگوانے پر سیلز ٹیکس صفر اورانٹرٹینمنٹ ڈیوٹی ختم کی جار ہی ہے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv