Social

دشمن سمجھ لے ہم ان کا جھوٹ ناکام کرنا جانتے ہیں، مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ

کراچی(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ دشمن سمجھ لے ہم ان کا جھوٹ ناکام کرنا جانتے ہیں، پہلگام واقعے پر بھارتی پروپیگنڈے کا بھرپور جواب دیں گے، ہم ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،پاکستان کے عوام اور حکومت اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں،کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے پہلگام واقعے پر بھارت کی جارحیت کی شدید مذمت کی اور سندھ میں مجوزہ نہری منصوبے پر وضاحت پیش کی۔
اس موقع صوبائی وزیر شرجیل میمن اورجام خان شورو بھی موجود تھے۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم پاکستان کے عوام اور حکومت اپنی افواج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی بات انتہائی خطرناک ہے لیکن ہم ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

اس موقع پر نہری منصوبے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ہوتے ہوئے سندھ کے پانی پر کوئی ڈاکا نہیں ڈال سکتا۔

مجھے پہلے دن سے یقین تھا کہ نہریں نہیں بنیں گی۔ وفاق سے ہمیشہ بات چیت کے دروازے کھلے رکھے ہیں اور حالیہ ملاقاتوں میں بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ جب تک اتفاق رائے نہیں ہو گا کوئی نئی نہر تعمیر نہیں ہو گی۔پریس کانفرنس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی اہم میٹنگ 2 مئی کو ہوگی جس میں سندھ کے پانی کے حقوق کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
صدر مملکت کی 8 جولائی کی میٹنگ یا ایوان صدر کا کوئی ٹویٹ ہمارے لئے تشویش کا باعث نہیں کیونکہ منظوری کا مینڈیٹ صرف باہمی رضامندی سے ممکن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جون 2024ءمیں سندھ حکومت نے ارسا کے سرٹیفکیٹ کو چیلنج کر کے معاملہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں اٹھایا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی نے کبھی بھی کالاباغ ڈیم یا کسی بھی ایسی سکیم کی حمایت نہیں کی جس سے سندھ کے مفادات کو نقصان پہنچے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کا موقف بھی ہمیشہ کشمیر اور سندھ کے حق میں رہا ہے۔ پیپلزپارٹی عوام کے ووٹ سے آئی ہے، ہم نے خدمت کر کے اعتماد حاصل کیا ہے، اور جب تک ملک میں جمہوریت ہے لوگ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے رہیں گے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv