Social

نادرا نے شہریوں سے اپنے فیملی ریکارڈ کی جانچ کرنے کی اپیل کردی؛ ترجمان نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی

اسلام آباد (نیوزڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے شہریوں سے اپنے فیملی ریکارڈ کی جانچ کرنے کی اپیل کر دی تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ کسی غیر متعلقہ یا اجنبی شخص کا نام اُن کے خاندانی ریکارڈ میں درج نہ ہو۔ تفصیلا ت کے مطابق شہری پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے خاندان میں درج افراد کی فہرست گھر بیٹھے چیک کر سکتے ہیں اور انہیں نادرا دفتر جانے کی ضرورت نہیں ہے، اگر فیملی رجسٹریشن میں کوئی اجنبی یا غیر متعلقہ شخص ظاہر ہو رہا ہو تو اس صورت میں فوری طور پر رپورٹ کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے کیوں کہ خاندانی ریکارڈ میں غیر متعلقہ افراد کی موجودگی مستقبل میں سنگین قانونی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
نادرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نئے قواعد کے تحت ایف آئی آر اور دیگر سرکاری دستاویزات صرف نادرا میں موجود تصدیق شدہ معلومات کی بنیاد پر ہی جاری کی جائیں گی، آپ کی شناخت آپ کی قانونی بنیاد ہے، ہم تمام شہریوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ چند منٹ نکال کر پاک آئی ڈی ایپ میں لاگ ان ہوں اور اپنا فیملی ریکارڈ چیک کریں، اگر کوئی غلطی نظر آئے تو اسے فوراً درست کروائیں اور ہرگز نظر انداز نہ کریں۔

بتایا جارہا ہے کہ کہ فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) ایک اہم قانونی، امیگریشن اور ذاتی نوعیت کے امور میں درکار دستاویز ہے، جس کی درستگی نہایت ضروری ہے، پاک آئی ڈی ایپ کے ذریعے آپ اپنے نادرا رجسٹرڈ خاندانی افراد کی فہرست دیکھ سکتے ہیں، مشکوک یا اجنبی ناموں کی نشاندہی، درستگی یا تبدیلی کی درخواست ، تازہ ترین فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (FRC) حاصل کر نے جیسی سہولیات حاصل کر سکتے ہیں۔
اس حوالے سے مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی بھی شہری کو شبہ ہو کہ کوئی غیر متعلقہ شخص ان کے فیملی ریکارڈ میں شامل ہے تو اس صورت مین متعلقہ شہری کو نادرا کی جانب سے فوری اقدام کی تلقین کی گئی ہے اس مقصد کے لیے چاہیں تو موبائل ایپ کے ذریعے یا قریبی نادرا دفتر جا کر معاملہ رپورٹ کیا جاسکتا ہے تاکہ شہری اپنی شناخت کو محفوظ بنا سکیں اور مستقبل میں کسی قانونی پیچیدگی سے بچ سکیں۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv