Social

عمران خان کیخلاف 10ارب ہرجانے کا دعویٰ، عدالت کا وزیراعظم کو18جولائی کو ویڈیولنک پرجرح کیلئے پیش ہونے کا حکم

لاہور(نیوزڈیسک)لاہور کی سیشن عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف 10ارب ہرجانے کے دعویٰ کے مقدمے میں وزیراعظم شہباز شریف کو18جولائی کو ویڈیولنک پرجرح کیلئے پیش ہونے کاحکم دیدیا، ایڈیشنل سیشن جج لاہور یلماز غنی نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کے دعویٰ میں وزیراعظم کی لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظوری کا پانچ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے کے مطابق عدالت کا مقصد ہے کہ فریقین کو شواہد کی اجازت دے اس کے بعد ٹھوس انصاف کرے۔فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض کیاکہ اس سٹیج پر لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ لیگل نوٹس متعلقہ قانون کی سیکشن آٹھ کے مطابق نہیں جاری کیا گیا۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پانامہ لیکس کے معاملے پر رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا۔

دعویٰ میں شہباز شریف نے لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست جمع کروائی جس کو عدالت نے منظور کرنے کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کو ویڈیو لنک پر 18 جولائی کوصبح 10بجے جرح کیلئے طلب کرلیا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف دس ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سماعت پرسیشن عدالت لاہور نے وزیراعظم شہباز شریف کی بانی پی ٹی آئی کے خلاف 10 ارب ہرجانے کے کیس میں لیگل نوٹس کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کی تھی۔
دوران سماعت وزیراعظم پر جرح کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین نے اعتراض کیا تھا۔وکیل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے بانی پی ٹی آئی کو لیگل نوٹس نہیں بھجوایا، لیگل نوٹس بھجوائے بغیر دعویٰ قابل سماعت نہیں۔ شہباز شریف نے لیگل نوٹس کو دعوے کے ساتھ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا کی تھی۔کیس کا آغاز 2017 میں اس وقت ہوا تھا جب اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ان پر پاناما لیکس پر 10 ارب روپے رشوت کی پیشکش کا الزام لگانے پر 10 ارب ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ پاناما لیکس پر انہیں خاموش رہنے کیلئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مشترکہ دوست نے 10 ارب روپے دینے کی پیشکش کی تھی۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv