Social

عمران 3سال کا حساب نہ دے سکے، آصف کرمانی

مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ عمران خان تین سال کا حساب نہ دے سکے ہم 70سال کا حساب دے رہے ہیں، ہمیں معزز ججوں پراعتماد ہے کہ وہ انصاف کریں گے۔حسین نواز جے آئی ٹی کے بلانے پر آج چوتھی بار پیش ہوئے ہیں۔فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کو معاشی طاقت بنانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ منتخب وزیراعظم ہیں ان کا نام پاناما کیس میں نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور 7 گھنٹے تک سوالات کے جوابات دیئے۔مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی کا کہنا ہے کہ عمران خان تین سال کا حساب نہ دے سکے ہم 70سال کا حساب دے رہے ہیں، ہمیں معزز ججوں پراعتماد ہے کہ وہ انصاف کریں گے۔حسین نواز جے آئی ٹی کے بلانے پر آج چوتھی بار پیش ہوئے ہیں۔فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کو معاشی طاقت بنانے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ وہ منتخب وزیراعظم ہیں ان کا نام پاناما کیس میں نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز وزیراعظم کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز بھی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے اور 7 گھنٹے تک سوالات کے جوابات دیئے۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ایک نکاتی ایجنڈے کےتحت عدلیہ کی بحالی کیلئے لانگ مارچ کیا۔ آج جو لوگ بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں، عدلیہ بحالی میں ان کا کیا کردار تھا ؟رہنما ن لیگ نے بتایا کہ یہ ڈوگر کورٹس کا زمانہ نہیں ،امید ہے ہم سے انصاف یاجائےگا۔ہم عدالتوں کاکل بھی احترام کرتے تھے آج بھی کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر محسوس ہوا کہ ہم سے ہٹ کر برتاؤ کیا جارہا ہے تو اعلیٰ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ حاضر اور کچھ غائب ہیں، بتانا چاہتا ہوں کہ کس نے عدالتوں کا احترام کیا اور کس نے نہیں کیا۔آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ نواز شریف ،ان کا خاندان اور مسلم لیگ ن سرخروہوں گے اور اپوزیشن میں بیٹھے افراد کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہمارا صرف انصاف کا مطالبہ ہے، ہم چاہتے ہیں کہ اس دفعہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجانا چاہیے۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv