پاکستان اور سری لنکا دونوں ٹیمو ں کے درمیان آئی سی سی چمپیئنز ٹرافی کا آج بڑا مقابلہ ہوگا اور جیتنے والی ٹیم سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرجائے گی جب کہ شکست کھانے والی ٹیم ایونٹ سے باہر ہوجائے گی۔دونوں ٹیموں کی طاقت پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان کو واضح طور پر بولنگ اور سری لنکا کو بیٹنگ میں برتری حاصل ہے۔ بولنگ کے میدان میں پاکستان کا سب سے بڑا ہتھیار محمد عامر ہیں جو انگلش کنڈیشنز میں سری لنکن بیٹنگ کے لئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ حسن علی اور جنید خان بھی اچھی فارم میں ہیں۔اسپن کے شعبے مں شاداب خان ، عماد وسیم کی ایونٹ مں اب تک کارکردگی تسلی بخش رہی ہے جب کہ محمد حفیظ اور شعیب ملک بھی بولنگ آپشن کے طور پر ٹیم کے ساتھ ہیں۔دوسری جانب سری لنکا کے اسٹرائک بولر لیستھ ملنگا ہیں جو اپنی فاسٹ یارکرز اور سلو ڈیلوری کی وجہ سے مخالف بیٹسمینوں کے لئے بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہںیں، ملنگا نے پاکستان کے خلاف 35 ون ڈے میچز میں 47 وکٹیں حاصل کیں۔ آل راؤنڈر تھسارا پریرا کا ریکارڈ بھی پاکستان کے خلاف شاندار رہا ہے انہوں نے 22 مچز میں 32 وکٹیں حاصل کیں جب کہ 44 رنز دیکر چھ شکار ان کی بہترین بولنگ ہے۔بیٹنگ کی بات کی جائے تو پاکستان ٹیم میں شعیب ملک اپنا 250 واں ون ڈے کھیلیں گے جبکہ سری لنکا کے خلاف یہ ان کا 41 واں میچ ہوگا۔ شعیب ملک گزشتہ 40 ون ڈے میں 34.25 کی اوسط سے 925 رنز اسکور کرچکے ہیں۔آل راؤنڈر محمد حفیظ سری لنکا کے خلاف سب سے کامیاب بیٹسمین ہیں، انہوں نے 32 میچز میں 1238 رنز بنائے جس میں چار سنچریاں اور چھ نصف سنچریاں شامل ہیں۔حفیظ 30 وکٹیں بھی حاصل کرچکے ہیں۔ پاکستان کی بیٹنگ کا انحصار ان ہی دونوں بلے بازوں پر ہوگا۔ آئی سی سی ون ڈے رینکنگ مں ساتویں نمبر پر موجود بابر اعظم بھی اپنی بیٹنگ سے میچ کو یکطرفہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔انتہائی اہم میچ میں سب کی توجہ کا مرکز ہونگے بائیں ہاتھ کے اوپنر فخر زمان، جنہوں نے جنوبی افریقا کے خلاف اپنے ڈیبیو میچ میں ہر ایک کو متاثر کیا۔ فخر زمان نے پاکستان سپر لیگ ٹو مں لاہور قلندرز کی جانب سے کھیلتے ہوئے بھی چند اچھی اننگز کھیلی تھیں جس کی بنیاد پر انہیں قومی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ فخر زمان فاسٹ بولرز کے ساتھ اسپنر ز کو بھی اچھا کھیلتے ہیں اور اسپن بولنگ کے خلاف بڑی ہٹنگ لگانے کے لئے مانے جاتے ہیں۔سری لنکن بیٹنگ کی بات کی جائے تو کپتان انجلو میتھیوز سب سے تجربے کار بیٹسمین ہیں جو پاکستان کے خلاف 43 میچز میں 878 رنز بناچکے ہیں۔ مڈل آرڈر میں دنیش چندی مل بھی اچھی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ بھارت کے لاف اہم اننگز کھیلنے والے گونارتنے بھی ابھرتے ہوئے بیٹسمین ہیں جو تیزی سے رنز بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اسی وجہ سے سری لنکا کے لئے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے مستقل رکن بن چکے ہیں۔سری لنکن ٹیم کے لئے اہم میچ سے قبل بری خبر یہ ہے کوشل پریرا ہمسٹرنگ انجری کا شکار ہوکر ایونٹ سے باہر ہوگئےہیں، بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے پریرا نے بھارت کے خلاف 44 گیندوں پر 47 رنز کی اننگز کھیلی تھی پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مجموعی طور پر 147 ون ڈے میچز کھیلے جاچکے ہیں جن میں پاکستان نے 84 اور سری لنکا نے 58 میں کامیابی حاصل کی جب کہ ایک میچ ٹائی اور چار کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
پاکستان اور سری لنکا ویسے تو ایک دوسرے کے ساتھ بہت زیادہ کرکٹ کھیلتے رہے ہیں اور دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کی خوبیوں اور خامیوں سے بخوبی آگاہ ہیں لیکن اس میچ میں پریشر الگ ہوگا اور شائقین کرکٹ کو آج ایک اچھا میچ دیکھنے کو ملے گا۔
Comments