Social

بلوچستان کے رواں مالی سال کے بجٹ میں صحت کے لیے رکھے گئے سترہ ارب روپے بھی محکمے کی بدحالی درست نہ کرسکا ، محکمہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ بلوچستان کے گزشتہ سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے سترہ ارب 36 کروڑ روپے رکھے گئے تھے، مگر محکمے کا زیادہ تر بجٹ تنخواہوں میں خرچ ہوا جس کے بعد بجٹ کم رہ گیا۔ تاہم اس دوران سول اسپتال میں ٹراما سنٹرمکمل کیا گیا ، صاف خون کی فراہمی کے لیے ریجنل بلڈ بینک قائم کیا گیا جبکہ دیہی علاقوں میں تعینات ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کے پیکج دیا گیا۔ حکومتی دعوے اپنی جگہ مگر صوبے کے دیہی علاقوں میں محکمہ صحت کوئی خاص تبدیلی نہ لاسکا ، بلوچستان میں ماہر ڈاکٹروں کی تین سو سے زائد اسامیاں خالی ہیں، زچہ بچہ کی صحت کے پروگرام کے لیے ڈیڑھ ارب روپے رکھے گئے تھے مگر دوران زچگی خواتین کی شر ح اموات کم نہ ہوئیں ، ای پی آئی کے ستر نئے سنٹرز کھولنے کا اعلان صرف اعلان کی حد تک ہی رہا ۔

بلوچستان کے رواں مالی سال کے بجٹ میں صحت کے لیے رکھے گئے سترہ ارب روپے بھی محکمے کی بدحالی درست نہ کرسکا ، محکمہ صحت میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔بلوچستان کے گزشتہ سال کے بجٹ میں محکمہ صحت کے لیے سترہ ارب 36 کروڑ روپے رکھے گئے تھے، مگر محکمے کا زیادہ تر بجٹ تنخواہوں میں خرچ ہوا جس کے بعد بجٹ کم رہ گیا۔تاہم اس دوران سول اسپتال میں ٹراما سنٹرمکمل کیا گیا ، صاف خون کی فراہمی کے لیے ریجنل بلڈ بینک قائم کیا گیا جبکہ دیہی علاقوں میں تعینات ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ کے پیکج دیا گیا۔حکومتی دعوے اپنی جگہ مگر صوبے کے دیہی علاقوں میں محکمہ صحت کوئی خاص تبدیلی نہ لاسکا ، بلوچستان میں ماہر ڈاکٹروں کی تین سو سے زائد اسامیاں خالی ہیں، زچہ بچہ کی صحت کے پروگرام کے لیے ڈیڑھ ارب روپے رکھے گئے تھے گر دوران زچگی خواتین کی شر ح اموات کم نہ ہوئیں ، ای پی آئی کے ستر نئے سنٹرز کھولنے کا اعلان صرف اعلان کی حد تک ہی رہا ۔


اس خبر پر اپنی راۓ کا اظہار کریں

RATE HERE


آپ کا نام


آپکا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا

آپکا ای میل ایڈریس


آپنا تبصرا لکھیں
Submit

Comments

اشتہار



مزید پڑھیں
tml> Tamashai News Tv