سابق صدر کے سابق وزیر اعظم پر لفظوں کے تیر، آصف علی زراری کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف یہ ضد چھوڑ دیں کہ میں نہیں تو جمہوریت ہی نہیں ۔
سابق صدر آصف علی زرداری کو ماضی کے دوستوں کی بے وفائیاں پھر سے یاد آگئیں۔ انہوں نے ایک اور راز سے پردہ ہٹا دیا، کہتے ہیں کہ نوازشریف نے مجھے پریشانی اور مشکل میں دیکھ کر غیرسیاسی قوت کی خوشنودی حاصل کی اور جب میں نے نواز شریف کے بھائی کے انتقال پر اظہار تعزیت کے لئے ملنا چاہا تو انہوں نے انہی قوتوں کو خوش کرنے کے لئے مجھ سے ملنے سے انکار کردیا۔
انہوں نے کہاکہ اگر وہ ذرا سی مسکراہٹ دیتے تو جنرل مشرف سے سب کچھ لے سکتے تھے۔
آصف علی زرداری نے کہاکہ جمہوری عمل کو چلنے دیا جائے۔ وہ نہیں تو جمہوری عمل بھی نہیں، نواز شریف کی یہ سوچ خطرناک ہے، گرینڈ نیشنل ڈائیلاگ کی جگہ تو پارلیمنٹ ہے ۔ کسی ایک شخص کو بچانے لے لیے کیسا گرینڈ ڈائیلاگ؟
سابق صدر نے کہا کہ اعتزاز احسن جو بولتے ہیں، وہ میری آواز ہے، رضا ربانی آزاد دانشور اور سینٹ چیئرمین ہیں۔
Comments